LOADING...
په تورخم کې ۱۵ ټنه پر ناروغۍ ککړ لیمو بېرته مسترد شول
— Ariana News (@ArianaNews_) August 10, 2025
د ننګرهار کرنې، اوبو لګولو او مالدارۍ رياست قرنطين مدیریت مسوولانو په تورخم ښارګوټي کې د یوه کورني شرکت پر مرسته له پاکستان څخه راوارد شوي ۱۵ ټنه د کانکر ( Cankar) پر ناروغۍ ککړ لیمو بېرته مسترد کړل.
د ننګرهار ولایت رسنیو… pic.twitter.com/JAwMyxwiVj
ماہرین کے مطابق کینکر ایک خطرناک بیماری ہے جو لکڑی دار پودوں خصوصاً ترشاوہ پھلوں (سٹرس فروٹس) کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری پھلوں کی نشوونما کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے اور کئی تجارتی اقسام، خصوصاً کینو اور لیموں اس کا سب سے زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ شدید انفیکشن کی صورت میں پتے جھڑ جاتے ہیں، ٹہنیاں سوکھ جاتی ہیں اور پھل قبل از وقت گر جاتے ہیں، جبکہ متاثرہ پھل اپنی مارکیٹ ویلیو کھو دیتے ہیں یا بالکل ناقابل فروخت ہو جاتے ہیں۔
یہ بیماری ”زینتھومونس ایگزونوپوڈس پی وی سٹری“ نامی بیکٹیریا سے پیدا ہوتی ہے اور دنیا کے کئی ترشاوہ پھل پیدا کرنے والے ممالک بشمول پاکستان میں پائی جاتی ہے۔ اس کی شدت مختلف اقسام، اقسامِ نباتات اور موسمی حالات کے لحاظ سے بدلتی رہتی ہے۔رپورٹ کے مطابق، ننگرہار کے محکمہ زراعت، آبپاشی اور لائیو سٹاک کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیموں کیڑوں سے متاثر تھے اور انہیں قرنطینہ انتظامیہ نے واپس پاکستان بھیجا رپورٹ میں کہا گیا کہ مذکورہ محکمے کی جانب سے اس سے قبل بھی کئی بار طورخم پر اس طرح کا غیر معیاری سامان پاکستان کو واپس کیا جا چکا ہے۔