امریکی دفاعی اہلکار نے دعوی کیا ہے کہ رواں سال چین کی جوہری توانائی سے لیس نئی آبدوز ڈوب گئی۔غیر ملکی خبررساں اجنسی کے مطابق اہلکار کا کہنا تھا کہ جوہری توانائی سے لیس اٹیک آبدوز مئی اور جون کے درمیان ڈوبی، یہ واضح نہیں کہ آبدوز کے ڈوبنے کی وجہ کیا تھی اور آیا اس وقت آبدوز میں جوہری ایندھن موجود تھا یا نہیں۔
امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ چین کی مسلح افواج کی اندرونی جوابدہی اور چین کی دفاعی صنعت کی نگرانی کے بارے میں گہرے سوالات اٹھاتا ہے۔واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ ان کے پاس اس متعلق کوئی معلومات نہیں۔خیال رہے کہ چین کے پاس پہلے ہی دنیا کی سب سے بڑی بحریہ ہے، جس کے پاس 370 سے زیادہ بحری جہاز ہیں، چین نے نیوکلیئر ہتھیاروں سے لیس آبدوزوں کی نئی جنریشن کی تیاری کا آغاز بھی کر دیا ہے۔