شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی کروانا کتنا خطرناک ہے؟

How dangerous is it to have an ID card photocopied?
شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی کروانا بہت سے کاموں کیلیے ضروری ہوتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کام آپ کیلیے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام کی ٹیم نے فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کے مالکان سے شناختی کارڈ کی سینکڑوں کاپیاں خرید لیں۔

LOADING...

اس فراڈ کو پکڑنے کیلیے سر عام کی ٹیم نے گاہک بن کر لاہور کچہری کے پاس ایک فوٹو اسٹیٹ مشین والے سے یہ سودا کیا کہ وہ ہمیں معقول رقم کے عوض لوگوں کے شناختی کارڈ کی کاپیاں فراہم کرے گا۔

اس قسم کے دکاندار لوگوں کے شناختی کارڈ کی ایک اضافی کاپی کرکے اپنے پاس رکھ لیتے ہیں تاکہ انہیں مناسب ریٹ پر فروخت کیا جاسکے۔اسی طرح ایک اور آصف نامی دکاندار نے شناختی کارڈ بیچنے کی حامی بھری اور ٹیم سر عام کے نمائندے کو دوسرے دکاندار کے پاس بھیج دیا جس سے سودا طے پایا۔

ٹیم سر عام سے گفتگو کرتے ہوئے ان دوںوں دکانداروں نے فوراً ہی اپنے جرم اعتراف کرتے ہوئے شرمندگی کا اظہار کیا، آصف نے بتایا کہ میرے چچا بھی اسی طرح یہ کاپیاں فروخت کرتے تھے۔




اشتہار


اشتہار