علاج کیلئے پیسے نہ ہونے پر 15 دن کی بچی زندہ دفن

A 15-day-old girl was buried alive due to lack of money for treatment
سندھ کے شہر نوشہرو فیروز میں پیش آنے والا لرزہ خیز واقعہ سامنے آگیا جہاں بے رحم باپ نے علاج کے لیے پیسے نہ ہونے پر 15 دن کی معصوم بچی کو زندہ دفن کردیا۔پولیس کے مطابق واقعہ ٹھارو شاہ میں پیش آیا جہاں والد نے 15 دن کی بچی کو زندہ دفن کر کے قتل کر دیا۔پولیس نے بتایا کہ بچی کے والد مچھر راجپر کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے 2 بچے پہلے سے تھے، یہ تیسری بچی تھی جو پیدائش کے بعد سے بیمار تھی اور خون کی کمی کا شکار تھی۔ملزم نے بتایا کہ ڈاکٹر نے بچی کو علاج کے لیے حیدرآباد لے جانے کا مشورہ دیا تھا، ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ بچی کا حیدرآباد میں علاج کراتےملزم کا کہنا تھا کہ علاج کے پیسے نہ ہونے کے باعث بچی کو زندہ دفن کیا، مجھ سے غلطی ہوگئی۔

پولیس کے مطابق بچی کو زندہ دفن کرنے کا یہ واقعہ 25 روز قبل پیش آیا تھا، سوشل میڈیا سے واقعہ کا علم ہوا، جس کے بعد کارروائی کی گئی۔ٹھاروشاہ پولیس کے ایس ایچ او ابراہیم سومرو نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ملزم کو ہمراہ لے کر قبرستان میں قبر کی نشاندہی کروا لی ہے جبکہ ملزم طیب عرف مچھر راجپر کیخلاف مقدمہ درج کردیا گیا۔
عدالتی حکم کے بعد قبرکشائی کروا کر پوسٹمارٹم کروایا جائے گا، جس کے بعد مزید تفتیش آگے بڑھے گی۔




اشتہار


اشتہار