سموسے بیچنے والے کی بیٹیاں 17 گریڈ کی افسر بن گئیں

Samosa seller's daughters became 17 grade officers
محنت، لگن اور مضبوط ارادوں کی نئی مثال, ٹنڈو جام کی گلیوں میں سموسے فروخت کرنے والے حبیب انصاری کی دو بیٹیاں سموسوں کی کمائی سے تعلیم حاصل کر کے 17 گریڈ کی افسر اور اپنے والد کیلئے فخر کا باعث بن گئیں. تفصیلات کے مطابق  حیدرآباد کے دیہی علاقے ٹنڈو جام کے رہائشی حبیب انصاری جو 1980ء سے مختلف علاقوں میں سموسے فروخت کر کے گزر بسر کر رہےتھے۔
سموسے بیچنے والے کی بیٹیاں 17 گریڈ کی افسر بن گئیں
 جن کی بیٹیاں صباحت انصاری اور صدف انصاری سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات پاس کر کے 17 گریڈ کی ویٹنری آفیسر بن گئیں اور انہوں نے یہ ثابت کردیا کے محنت اور لگن کے آگے غریبی اور مشکلات ہار جاتی ہیں۔حبیب انصاری کا کہنا ہے کہ کبھی بھی بیٹے اور بیٹی میں فرق نہیں کرنا چاہیے، تعلیم لڑکوں کو نہیں لڑکیوں کوبھی حاصل کرنی چاہیے۔ بیٹیوں کا کہناہے کہ والدین  کی محنت اور سپورٹ نے انہیں اس مقام تک پہنچایا ہے۔
صدف اور صباحت کے والد حبیب انصاری نے اپنی کم آمدنی میں بھی بیٹیوں کو تعلیم سے محروم ہونے نا دیا اور آج ان کی کامیابی پر خوشی اور فخر محسوس کر رہے ہیں،صدف اور صباحت انصاری اس بات کی مثال ہیں کہ اگر لگن سچی اور ارادے مضبوط ہوں تو مشکل حالات میں بھی اپنے خوابوں کو تکمیل تک پہنچایا جا سکتا ہے۔



اشتہار


اشتہار