پاکستان کسٹمر انٹیلی جنس نے کراچی میں پارکو کی نان ڈیوٹی پیڈ زیر زمین لائن سے ایک آئل مل میں سرنگ بنا کر ڈیزل چوری کا انوکھا کیس پکڑ لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس فیض چدھڑ کی ہدایت پر ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے آج صبح سویرے کارروائی کی۔
کراچی سسے وائٹ آئل پائپ لائن کے ذریعے نان ڈیوڈی ڈیزل چوری کرکے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا تھا۔کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے خفیہ اطلاع پر کراچی میں واقع مشتبہ صنعتی احاطے کی نگرانی کی جا رہی تھی۔
حکام کے مطابق پورٹ قاسم کے قریب خوردنی تیل نکالنے والی مل کی انتظامیہ چوری ملوث پائی گئی جہاں کسٹمز انٹیلی جنس نے آج صبح تین بجے چھاپہ مار کارروائی کی۔آئل مل کے احاطے میں 174فٹ لمبی خفیہ سرنگ پکڑی گئی جس کے ذریعے سفید پائپ لائن نکالی گئی تھی۔
خفیہ پائپ لائن سے نان ڈیوٹی پیڈ ڈیزل چوری کیا جا رہا تھا۔خفیہ کارروائی میں تقریبا 20 ملین روپے کا 65000 لیٹر ڈیزل برآمد کرتے ہوئے مل مالک کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔حکام کی جانب سے خفیہ سرنگ کے ذریعے اربوں روپے کی تیل کی چوری کا شبہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔
دوسری طرف صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 3 کروڑ سے زائد کا فراڈ کرنے والے بینک کے کیشئر کو گرفتار کرلیا گیا، اس حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ کے کمرشل بینکنگ سرکل نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران بینکنگ فراڈ اور دھوکہ دہی میں ملوث ملزم غلام محمد کو گرفتار کیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون زعیم اقبال کا کہنا ہے کہ ملزم کراچی کے علاقہ صدر میں واقع نجی بینک کی برانچ میں بطور کیشئر تعینات تھا جہاں اس نے دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے کیش میں خوربرد کی اور ملزمان نے مجموعی طور پر 3 کروڑ 29 لاکھ 78 ہزار روپے کا غبن کیا۔
ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے زائد کیش کی غلط بیان کرتے ہوئے مختلف برانچز کو جعلی کیش ٹرانزٹ جاری کیں اور ٹرانزٹ کیش کی یہ انٹریز بغیر اجازت کے جاری کی گئیِں جب کہ مذکورہ برانچز کی طرف سے کسی قسم کے کیش حصول کے لیے درخواست موصول نہیں ہوئی تھی۔