انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اشفاق ستی نے انہیں قتل کی دھمکیاں بھی دیں، کہا کہ وہ قتل کر کے لاش غائب کردیں گے،متاثرہ خاتون نے اپنی تفصیلی پوسٹ میں کہا کہ انہیں زخمی حالت میں بغیر کسی کھانے پینے کے اشفاق ستی نے گھنٹوں کمرے میں بند رکھا اور ڈیڑھ سال کا بیٹا لے کر چلا گیا۔
نومائکا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اشفاق ستی اور انکی والدہ سے بھی کئی بار رحم کی التجا کی لیکن سب بے سود رہا، آخرکار میں طویل جدوجہد کے بعد وہاں سے کسی طرح نکلنے میں کامیاب ہوگئی اور اس معاملے کو سب کے سامنے لانے کا عہد کیا،اس طویل پوسٹ کے سامنے آنے کے بعد سماجی کارکنان کی بڑی تعداد نے ان کے حق میں بیانات جاری کیے۔
انہوں نے تشدد کے بعد عباسی شہید ہسپتال میں اپنا میڈیکل کروایا اور ایف آئی آر درج کرنے کے لیے بھی انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شوہر اشفاق ستی کے مسلسل دباؤ اور میڈیا میں ان کے اثر و رسوخ کی وجہ سے پولیس ایف آئی آر درج کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھی۔
نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو اینکر کے خلاف اہلیہ کی مدعیت میں نارتھ ناظم آباد تھانے میں تشدد اوردھمکیوں کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیاپولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کا عباسی شہید ہسپتال میں میڈیکل معائنہ بھی ہوا خاتون نے مقدمے میں شوہر اشفاق ستی کو نامزد کیاہے جس کے بعد شعبہ تفتیش مزید کارروائی کرنے کا اختیاررکھتاہے۔
مدعیہ کے مطابق واقعہ 22 جنوری کے روز پیش آیا،ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی کوئی کارروائی کی اطلاع نہیں ہے مقدمہ درج ہونے کے بعد اشفاق ستی بھی غائب ہو گئے ہیں متاثرہ خاتون نے اعلی پولیس افسران سے کارروائی کرنے کی اپیل کردیں۔
It takes tremendous courage in our society for a woman to demand justice and accountability specially when the Police is more interested in forcing a compromise than registering a FIR even after seeing torture like this. Nomaika had to spend 4 hours at PS from 11pm-3am with my… https://t.co/MdG127wpM6
— M. Jibran Nasir🎤 PS110 🇵🇸 (@MJibranNasir) January 28, 2024
سماجی کارکن اور وکیل جبران ناصر نے اپنے ردعمل میں کہا کہ جس معاشرے کا ہم حصہ ہیں وہاں عورت کا اپنے لیے آواز اٹھانا ایک مشکل عمل ہے، نومائکا کے پاس میڈیکل رپورٹ ہونے کے باوجود ایف آئی آر درج کروانے مشکلات کا سامنا کرنا ہمارے احتساب کے نظام کی خرابی ہے۔
سابقہ نیوز اینکر رابعہ انعم نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور نومائکا کو اور خواتین کو ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی ہمت دی۔ کراچی پولیس کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ واقعے کی ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔