
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے طریقے تلاش کرنے پر زور دیاہے۔ روسی صدر نے کہا کہ عالمی سطح پر غذائی تحفظ کے لیے روس اقدامات کر رہاہے،پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینا چاہتے ہیں۔
شہریوں پر بڑی پابندی عائد۔
شہریوں پر بڑی پابندی عائد۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مابین یہاں ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات چین میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ہوئی۔
ملاقات کیلئے آمد پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ کا استقبال کیا۔دونوں رہنمائوں نے علاقائی تعاون کے فروغ کیلئے خطے میں روابط کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیا۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر گفتگو ہوئی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور پاکستان روس تعلقات میں مسلسل توسیع پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے یوریشین کنیکٹوٹی کو بڑھانے کے امکانات اور ریل، سڑک اور توانائی کی راہداریوں کے ذریعے علاقائی انضمام میں پاکستان کے اہم کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم کاکڑ نے پورے خطے کی اقتصادی ترقی کے لیے علاقائی انضمام کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا
اور روس کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، رابطے اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور مضبوط کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان اور روس یکساں موقف رکھتے ہیں، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے بھی دوطرفہ تعاون اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کئی علاقائی اور عالمی امور پر مشترکہ سوچ رکھتے ہیں، روس کے ساتھ انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، اس حوالے سے تعمیری اور مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بطور سینیٹر روس کا دورہ کر چکا ہوں، دونوں ممالک قریبی ثقافتی اور اخلاقی اقدار کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کی کمی کا سامنا ہے، 24 کروڑ کے لگ بھگ آبادی والا یہ ملک توانائی کی بڑی مارکیٹ ہے، توانائی کے شعبے میں روسی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں روس کے ساتھ تعلقات بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی معاشی ترقی کیلئے سلامتی یقینی بنانا ضروری ہے، خطے کی معاشی ترقی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر غذائی تحفظ کیلئے روس اقدامات کر رہا ہے، روس نے غریب ترین افریقی ملکوں کو مفت اناج کی فراہمی کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔واضح رہے کہ اس سال پاکستان اور روس سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔