نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے تقریباً تین ماہ بعد خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا۔واضح رہے کہ وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے ٹرانس جینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ 2018 کی دفعات کے خلاف فیصلے کے بعد نادرا نے خواجہ سراؤں کے قومی شناختی کارڈ (این آئی سی) رجسٹریشن کو روک دیا تھا۔
گوگل کیخلاف مقدمہ درج۔
علاوہ ازیں رواں برس جولائی میں پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے شرعی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ میں چیلنج کیا تھا۔نادرا نے رجسٹریشن روکنے کا اپنا سابقہ حکم واپس لیتے ہوئے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
نادرا کی پبلک انگیجمنٹ ڈائریکٹر ردا قاضی نے مذکورہ پیش رفت کی تصدیق کی اور بتایا کہ اتھارٹی نے خواجہ سراؤں کے لیے ایکس کیٹیگری والے سی این آئی کی پرنٹنگ دوبارہ شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
ابتدائی طور پر وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے بعد یہ عمل روک دیا گیا تھا لیکن اب دوبارہ شروع ہو گیا ہے جبکہ معاملہ تاحال سپریم کورٹ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نادرا آئینی طور پر اپنے بیرونی قانونی مشاورتی ونگ کی سفارش کے بعد خواجہ سراؤں کے لیے مخصوص شناختی کارڈ پرنٹ کرنے کا پابند ہے۔