امریکا: گوگل کیخلاف شہری کی ہلاکت کا مقدمہ درج

America: A case has been registered against Google for the death of a citizen

 امریکی ریاست شمالی کیرولائنا کے علاقے ہیکوری میں ایک گاڑی پُل پر جاتے وقت کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں 2 بچیوں کے والد فِل پیکسن موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جس کا ذمہ دار متوفی کی بیوہ نے گوگل کو ٹھہرایا ہے۔

میپ میں غلط راستہ بتانے پر گوگل کیخلاف مقدمہ

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 47 سالہ فِل پیکسن شمالی کیرولائنا میں ایک دوست کے گھر اپنی 9 سالہ بیٹی کی سالگرہ پارٹی سے رات کے وقت شدید بارش میں واپس آرہے تھے۔ اندھیرا ہونے کی وجہ سے فِل پیکسن نے اپنے فون پر گوگل میپس کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً 4.3 میل دور 10 منٹ کے فاصلے پر اپنے گھر تک GPS ہدایات آن کردیں۔ 

امریکا: گوگل کیخلاف شہری کی ہلاکت کا مقدمہ درج

تاہم جی پی ایس انہیں اسنو کریک پُل پر لے گیا جو 2013 میں جزوی طور پر گر گیا تھا۔جیسے ہی وہ پُل پر آئے پیکسن کی جیپ گلیڈی ایٹر سڑک سے 20 فٹ نیچے کھائی میں جا گری۔ شمالی کیرولائنا کے سیکورٹی حکام نے کہا کہ عام طور پر ڈرائیوروں کو پل عبور کرنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں لگائی جاتی ہیں۔

 لیکن کچھ دنوں میں مرمت اور توڑ پھوڑ کے کام کے بعد پُل سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی تھیں۔پیکسن کی بیوہ نے اپنے شوہر کی موت کا گوگل کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے گوگل کیخلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ مقدمہ 19 ستمبر کو ویک کاؤنٹی کی نارتھ کیرولینا سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے، جہاں گوگل کا رجسٹرڈ دفتر بھی موجود ہے۔

مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ گوگل نے ٹوٹے ہوئے پل کے بارے میں شہریوں کی شکایات کو نظر انداز کیا اور اپنے نقشوں کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام رہا۔ مقدمے میں یہ بھی بتایا گیا کہ اپریل 2023 تک گوگل میپس نے پل کو قابل گزر راستے کے طور پر دکھایا ہوا ہے۔











اشتہار


اشتہار