پاکستانی جہاز میں گدا گری کا دھندہ، حقیقت کیا؟

What is the reality of the cheating in the Pakistani plane?

بھکاری کو جہاز میں گھس کر بھیک مانگتے وائرل ویڈیو کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو خوب وائرل ہورہی ہے جس میں صارف یہ دعویٰ کرتے دکھائی دے رہے ہیں کہ پاکستانی طیارے میں بھکاری گھس آیا۔

شناختی کارڈ بنوانے والوں کیلئے اہم خبر۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھکاری تمام تر چیک پوائنٹ کو عبور کرتے طیارے کے اندر بڑے آرام اور اطمینان سے پہنچ جاتا ہے اور سندھی زبان میں مسافروں سے بھیک مانگتا ہے۔ اپنی نوعیت کے حیران کُن واقعے میں فلائٹ کا عملہ اس شخص کو منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ کچھ مسافروں میں سے چند ایک آدمی کو پیسے دیتے ہوئے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر انتہائی سخت چیک پوائنٹ کے بعد یہ بھکاری جہاز تک کیسے پہنچا؟ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایئرپورٹ سیکیورٹی کی نااہلی پر سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا۔ غور طلب بات یہ تھی کہ صارفین کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا تھا کہ مذکورہ فلائٹ کراچی سے بینکاک جا رہی تھی جبکہ ویڈیو میں جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا نام لیتے بھی سنا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی صارفین کی جانب سے اس عمل کو حکومت کی نااہلی، ہائی سکیورٹی کی کاہلی اور دہشتگردوں کو کھلی دعوت دینے کے مترادف قرار دیا گیا۔ 

  ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے موقف بھی سامنے آگیا۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایکس پر پوسٹ جاری کرتے ہوئے ان تمام تر خبروں کی تردید کردی۔ 

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق یہ ویڈیو تقریباً 5 سال پرانی ہے، یہ ویڈیو 2018 میں قطر کے دارالحکومت دوحہ سے ایران کے شہر شیراز جانے والی پرواز کی ہے۔ اتھارٹی نے یہ بھی بتایا ہے کہ کراچی سے بینکاک کے لیے کوئی ٹی جی 507 فلائٹ آپریٹ نہیں ہوتی۔




حوالہ

اشتہار


اشتہار