وزارتِ خزانہ اگست اور ستمبر کے بلوں کو اقساط میں لینے کیلئے آئی ایم ایف کو تحریری گارنٹی دی گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے بجلی بلوں میں ریلیف کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا،آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد 400 یونٹ والوں کو اقساط کی صورت میں ریلیف ملے گا۔
یہ عادتیں آپ کوجوانی میں ہی ’امیر‘ بناسکتی ہیں
یہ عادتیں آپ کوجوانی میں ہی ’امیر‘ بناسکتی ہیں
ذرائع وزارتِ خزانے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بجلی بلوں کو اقساط میں وصول کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے رضا مندی مل سکتی ہے،آئی ایم ایف نے رضا مندی ظاہر کی تو 2 ماہ کیلئے معاہدہ ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اگست اور ستمبر کے بلوں کو اقساط میں لینے کیلئے وزارتِ خزانہ تحریری گارنٹی دی گی،آئی ایم ایف سے بجلی بلوں میں ریلیف پر آج جواب ملنے کا امکان ہے۔
جبکہ ٹیکس میں کمی کیلئے ریلیف نہیں ملے گا تاہم اقساط میں بل وصولی کی رضا مندی مل سکتی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز نگران حکومت نے بجلوں بلوں میں ریلیف کیلئے تجاویز آئی ایم ایف کو پیش کی تھیں۔
نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پریز سے ورچوئل رابطہ کیا۔ ذرائع وزارتِ خزانہ نے بتایا کہ بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف سے بات چیت کی گئی،آئی ایم ایف کو بجلی بلوں میں اضافے کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
آئی ایم ایف نے ریلیف کیلئے حکومت کے مؤقف پر بریفنگ لی،بجلوں بلوں میں ریلیف کیلئے تجاویز آئی ایم ایف کو پیش کی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے تحریری پلان مانگ لیا،آئی ایم ایف کو تحریری پلان آج شام بھیجے جانے کا امکان ہے۔
قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی کے بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نگران وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ آئی ایم ایف معاہدہ ریلیف فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے۔