خیبرپختونخوا کے علاقے دیر بالا کے نصر اللہ سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون انجو کے سابق شوہرنے نیا بیان جاری کردیا ۔انجو کے سابق شوہر اروِند کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی ابھی تک انجو سے طلاق نہیں ہوئی ہے، اس لیے انجو سرحد پار جانے کے بعد شادی نہیں کر سکتی۔
اروِند کمار کا انجو سے اپنی طلاق سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ انجو نے تین سال قبل دہلی میں طلاق کے کاغذات جمع کرائے تھے لیکن مجھے ابھی تک عدالت سے کوئی سمن یا نوٹس نہیں ملا ہے، کاغذات پر انجو اب بھی میری بیوی ہے، وہ کسی اور سے شادی نہیں کر سکتی، حکومت کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو انجو کے پاسپورٹ اور ویزا دستاویزات کی چھان بین بھی کرنی چاہیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا انجو نے کہیں پاکستان کا سفر کرنے کیلئے جعلی دستاویزات اور دستخط تو استعمال نہیں کیے۔
ڈنمارک : قرآن مجید کو بےحرمتی سے بچانے والی بہادر خاتون کی ویڈیو وائرل
اروِند کمار نے انجو کے بھارت واپس آنے پر ایف آئی آر درج کروانے سے متعلق ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انجو نے مجھے ویزا بننے کے عمل سے متعلق بھی مطلع نہیں کیا تھا،انہوں نے کہا کہ اِن کی بیٹی اینجل نے انجو کو بطور اپنی ماں قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اینجل ماں پر کئی سوالات اٹھا رہی ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں بھارتی ریاست راجستھان سے تعلق رکھنے والی 34 سالہ انجو نصر اللہ سے شادی کرنے کیلئے پاکستان پہنچی تھی،انجو اور نصراللہ کی ملاقات 2019 میں فیس بک پر ہوئی تھی۔بھارت کی عیسائی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی انجو نے پاکستان پہنچ کر اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نیا نام فاطمہ رکھا ہے اور نصراللہ سے شادی کر لی ہے۔