سعودی عرب نے جولائی میں تیل پیداوار کو محدود کرنے سے متعلق اپنی پیداوار میں نمایاں کٹوتی کا اعلان کردیا ۔
ہوشیار رہیے!ڈچ ماہر کی جون میں خوفناک زلزلے کی پیشن گوئی
ہوشیار رہیے!ڈچ ماہر کی جون میں خوفناک زلزلے کی پیشن گوئی
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیزبن سلمان نے اتوار کو ویانا میں اوپیک پلس کے اجلاس کے بعد کہا ہے کہ ’’ضرورت پڑنے پرمملکت کی جانب سے یومیہ پیداوار میں 10 لاکھ بیرل تک کٹوتی کو جولائی کے بعد بھی بڑھایا جا سکتا ہے ۔
سعودی عرب کی سربراہی میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور روس کی قیادت میں اتحادیوں پر مشتمل اوپیک پلس کے وزراء اور اعلیٰ حکام نے ویانا میں اپنے اجلاس میں پیداواری اہداف سے متعلق سات گھنٹے تک بات چیت کی ہے اور انھوں نے طویل غوروخوض کے بعد پیداواری پالیسی سے متعلق ایک معاہدے سے اتفاق کیا ہے۔
اس کے تحت گروپ نے 2024 سے مجموعی طور پر پیداواری اہداف کو مزید 14 لاکھ بیرل یومیہ تک کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سعودی عرب نے اتوار کے روز کہا ہے کہ وہ اپنے حصے کے مطابق 2024 تک پانچ لاکھ بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کٹوتی میں توسیع کرے گا۔
مغربی ممالک نے اوپیک پر تیل کی قیمتوں میں ہیرا پھیری کرنے اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے ذریعے عالمی معیشت کو کمزور کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔ مغرب نے یہ بھی الزام عاید کیا ہے کہ اوپیک یوکرین پر ماسکو کے حملے پر مغربی پابندیوں کے باوجود روس کا ساتھ دے رہا ہے۔