LOADING...
Reporter Mehrunnisa working for ‘BBC Urdu News Punjab TV’ goes viral over her coverage of Punjab floods pic.twitter.com/AKjn4igAmm
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) August 28, 2025
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو نے باضابطہ وضاحت جاری کی اور کہا کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ پاکستان میں بی بی سی اردو نیوز پنجاب ٹی وی (BBC Urdu News Punjab TV) کے نام سے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کام کر رہا ہے، جس کا بی بی سی سے کوئی تعلق نہیں، ہم نے اس چینل یا اس کے نمائندوں کو اپنے نام کے استعمال کی اجازت نہیں دی۔
بی بی سی نے عوام کو متنبہ کیا کہ کسی بھی مواد پر یقین کرنے سے پہلے اسے بی بی سی کے آفیشل پلیٹ فارمز سے ضرور تصدیق کریں۔دوسری جانب وائرل رپورٹر مہر النساء نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ لوگ کہتے ہیں ہم نے بی بی سی کی نقل کی ہے، ایسا نہیں ہے، ان کے بی بی سی کا مطلب برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (British Broadcasting Corporation) ہے، جبکہ ہمارا مطلب بھائی بھائی چینل (Bhai Bhai Channel) ہے، ہم کوئی مقابلہ نہیں کر رہے۔
The viral Lahori reporter Mehrunnisa clarifies that her channel name is Bhai Bhai Channel (BBC) after the BBC issued a statement clarifying she doesn’t report for the real BBC - asking @BBCUrdu to contact her directly pic.twitter.com/wB4wp304QK
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) August 30, 2025
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے یوٹیوب اور ٹک ٹاک چینلز کو بی بی سی کی جانب سے کاپی رائٹ اسٹرائیک کے بعد بند کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری محنت ہے، ایک چھوٹا سا لاہور بیسڈ چینل ہے، ہم بی بی سی سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے چینلز کو بحال کردیں۔مہر النساء نے اس سے قبل ایرانی صدر کے لاہور کے دورے کی رپورٹنگ کے دوران بھی سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کی تھی۔