اسرائیل نے دیگر ممالک کو پیراشوٹ کے ذریعے غزہ میں امداد گرانے کی اجازت دے دی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ ممالک آج سے غزہ میں امداد ہوائی جہازوں کے ذریعے گرا سکتے ہیں۔
LOADING...
IDF کے ایک سینئر اہلکار نے جمعہ کو اسکائی نیوز کو بتایا کہ آج سے، اسرائیل دوسرے ممالک کو غزہ میں پیراشوٹ سے امداد کی اجازت دے گا۔امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم سے فون پر غزہ پر فضائی امداد کے امکان کے بارے میں بات کی ہے لیکن انھوں نے تفصیلات پیش نہیں کیں۔انہوں نے محصور انکلیو میں فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد حاصل کرنے پر کہا کہ ’’ہم مزید کچھ کرنے جا رہے ہیں۔یہ فون کال اسرائیلی میڈیا کی ان رپورٹوں کے بعد ہوئی ہے کہ اسرائیل بہت جلد غزہ پر انسانی امداد کے بڑے پیمانے پر غیر موثر طریقے کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے غزہ کے لیے خوراک کی امداد میں اضافے پر زور دیا ہے کیونکہ انکلیو میں بھوک کا بحران "مایوسی کی نئی اور حیران کن سطح” تک پہنچ گیا ہے۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، ڈبلیو ایف پی نے لکھا کہ غزہ میں تقریباً ہر تین میں سے ایک شخص "دنوں” تک کچھ نہیں کھا رہا۔تنظیم نے مزید کہا، "90,000 خواتین اور بچوں کو غذائی قلت کے فوری علاج کی ضرورت ہے اب کھونے کا وقت نہیں ہے بھوک کو مٹانے کے لیے خوراک کی امداد کو راستے پر لانا ہو گا۔غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث اجتماعی قحط پر 100 سے زائد این جی اوز نے انتباہ جاری کرتے ہوئے عالمی برداری سے مدد کی اپیل کی ہے۔
انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے اور امداد پر پابندیاں ہٹائی جائیں۔مرسی کور، ایم ایس ایف، نارویجن رفیوجی کونسل سمیت 109 تنظیموں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی کارکن خود قطاروں میں کھڑے ہو کر خوراک لینے پر مجبور ہو گئے، اسرائیل کی مکمل ناکہ بندی نے غزہ میں قحط، افراتفری اور موت کو جنم دیا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غزہ کے اسپتال ٹراما سینٹر بن گئے ہیں جو امداد کے متلاشی افراد پر حملوں کے نتیجے میں زخمیوں سے بھر رہے ہیں۔