بابا وانگا کی 2046 سے متعلق چونکا دینے والی پیشگوئی

Baba Vanga's shocking prediction for 2046
بلغاریہ کے عوام میں احترام کی نظر سے دیکھی جانیوالی نابینا خاتون بابا وانگا جو 1996 میں انتقال کرچکی ہیں نے اپنی زندگی میں کئی ایسی پیشگوئیاں کیں جو آنے والے وقتوں میں بالکل درست ثابت ہوئیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بابا وانگا 1911 میں پیدا ہوئی اور 12 سال کی عمر میں ایک بڑے طوفان کے دوران پراسرار طور پر بینائی سے محروم ہوگئیں، اس وقت بابا وانگا نے دعویٰ کیا تھا کہ بینائی سے محروم ہونے کے بعد خدا نے اسے مستقبل میں دیکھنے کا ایک بہت نایاب تحفہ دیا ہے۔

LOADING...

بابا وانگا کی پیشگوئیاں 5079 تک کا احاطہ کرتی ہیں جس سال کے بارے میں بابا وانگا کو یقین تھا کہ اس سال دنیا ختم ہوجائے گی۔ بابا وانگا کا انتقال 1996 میں 85 سال کی عمر میں ہوا تھا۔بابا وانگا نے نائن الیون کے دہشتگردانہ حملے کی بھی سو فیصد درست پیشگوئی کی تھی جس نے دنیا کو ایک نئے دور میں داخل کردیا تھااس کے علاوہ سوویت یونین کی تحلیل، شہزادی ڈیانا کی موت، دو ہزار چار میں تھائی لینڈ میں آنے والے تباہ کن سونامی اور امریکا میں بارک اوباما کی صدارت کے بارے میں بھی درست پیشگوئیاں کی تھیں۔

بابا وانگا جنہیں بلقان کے نوسٹرا ڈیمس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے نے ایک مصنف ویلنٹن سیدوروف کو کئی دہائیوں قبل بتایا تھا کہ روس دنیا کا حکمران بن جائے گا جب کہ یورپ بنجر زمین بن جائے گا، سب پگھل جائیں گے جیسے برف، صرف ایک ہی باقی رہے گا ”ولادیمیر کی شان اور روس کی شان“۔بابا وانگا نے کہا تھا کہ روس کو کوئی نہیں روک سکے گا وہ بڑا شکاری ہے اور ولادیمیر پیوٹن دنیا بھر میں حکومت کریں گے۔

بابا وانگا کے مطابق سال 2046 تک، سائنس اور طب غیر معمولی ترقی حاصل کرلیں گے، خاص طور پر مصنوعی اعضاء کی تخلیق اور بڑے پیمانے پر پیداوار کے حوالے سے، یہ طویل عمر، بعض بیماریوں کے خاتمے، اور دنیا بھر میں طبی علاج میں انقلاب کا باعث بن سکتا ہے۔ان کی سب سے پریشان کن پیش گوئیوں میں یہ بھی تھا کہ 2088 میں ایک پراسرار وائرس ظہور پذیر ہوگا، اس وائرس کی وجہ سے لوگوں کی عمر تیز رفتاری سے گھٹنا شروع ہوجائے گی، جس کے باعث تیزی سے جسمانی زوال آئے گا۔





اشتہار


اشتہار