رات کی تاریکی میں بھارت کی جانب سے بزدلانہ حملوں کے بعد پاکستان کی بھرپور جوابی کارروائی میں بھارت کے 5 طیاروں سمیت بھارتی فوج کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کردیا گیا،وزیردفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ پاکستان نے بھارت کے 5 جنگی جہاز مار گرائے جبکہ پاکستانی فضائیہ کے تمام جہاز محفوظ ہیں۔
LOADING...
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مار گرائے گئے بھارتی طیاروں میں 3 رافیل، ایک مگ 29 اور ایس یو 30 شامل ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان پر میزائل حملوں کے جواب میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹر سمیت فضائیہ کے 5 جنگی طیاروں کا نقصان اٹھانے والے بھارت نے 3 جنگی طیاروں کی تباہی کا اعتراف کیا ہے۔
بھارت کی جانب سے شروع کی گئی جارحیت کا بھارت کو کتنا بڑا نقصان برداشت کرنا پڑا؟ دفاعی تجزیہ کار خالد نعیم لودھی سمجھتے ہیں کہ بھارت کو مالی اور فوجی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے، عالمی سطح پر بھارت کے رکھ رکھاؤ اور عزت نفس کو بہت بڑا دھچکا پہنچا ہے۔
’کیونکہ ان کے جو سب سے بہترین رافیل طیارے پاکستان نے مار گرائے، اس کے علاوہ ان کے 2 مزید جدید طیارے بھی تباہ ہوئے ہیں، اور سب سے بڑھ کر ان کی جانب سے کوئی جواب بھی نہیں دیا گیا، پاکستان نے بھارت پر اپنی برتری ثابت کردی۔‘خالد نعیم لودھی کے مطابق اگر بھارت کی جانب سے مزید کچھ بھی کیا گیا تو وہ پاکستان اپنے بیان کے مطابق ان کا دگنا جواب دے گا۔
بلکہ پاکستان نے کر دکھایا ہے کہ وہ بھارت کی کسی بھی کارروائی کا اس سے دگنا جواب دےگا۔خالد نعیم لودھی کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی خبر ہے کہ پاکستان نے بھارت کے کسی ڈیم کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ لیکن میرا خیال ہے کہ ڈیم کو صرف ہٹ ہی کیا ہے یہ بتانے کے لیے کہ پاکستان نقصان پہنچا سکتا ہے اور اتنا ہٹ نہیں کیا کہ پانی ڈیم سے نکل کر اردگرد کے علاقوں کو نقصان پہنچائے۔
’یہ پاکستان کی جیت ہے، اب یہ بھارت پر ہے اگر وہ دوبارہ کچھ کرتے ہیں، تو ان کو اس سے بھی برا انجام بھگتنا پڑے گا۔‘ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے کیونکہ رافیل طیارے بلین ڈالرز کے ہیں، بالکل صحیح قیمت کا اندازہ تو نہیں ہے مگر ان کے یہ طیارے کافی مہنگے تھے اور سب سے بڑا نقصان ان کی اپنی ساکھ کا ہوا ہے۔
خالد نعیم لودھی کے مطابق بھارتی فوج 3 گنا زیادہ ہے، وہ کچھ بھی نہیں کر پا رہی اور اگر کچھ کرتے ہیں تو انہیں اس کا دگنا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔’بھارت جو سیکیورٹی کونسل میں پکی نشست لینے کے بڑے خواب دیکھ رہا تھا، وہ چکنا چور ہو چکا ہے اور مالی نقصان بھی ان کا پاکستان کے مقابلے میں بہت بڑا ہے اور اخلاقی نقصان تو ان کو خود بھی اندازہ ہو گیا ہے، شروع انہوں نے کیا اور پھر ہمارے جواب پر خاموش ہوگئے، ان کی عزت کو نقصان ہوا۔‘
یاد رہے کہ خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق گزشتہ ماہ ہندوستانی وزارت دفاع کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے فرانس کے ساتھ 630 ارب بھارتی روپے یعنی 7.4 بلین ڈالر مالیت کے 26 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔بھارت کے نقصان پر بات کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار راشد قریشی نے بتایا کہ بھارت کے پانچ فرنٹ لائن ایئر کرافٹس ہیں، انہوں نے جدید ٹیکنالوجی کے ایئر کرافٹس پر اربوں روپے انویسٹ کیے تھے۔
’سب سے بہترین ایم۔کے 30 روسی جہاز وہ بھی مار گرائے، 3 رافیل جو دنیا میں اس وقت ٹاپ ایئر کرافٹ ہے، پاکستان نے مار گرائے، بھارت کو بے انتہا نقصان ہوا ہے۔‘راشد قریشی کے مطابق بھارت سمجھ رہا تھا کہ پاکستان کی رات میں جوابی کارروائی کرنے کی صلاحیت کمزور ہے کیونکہ پچھلی بار پاکستان نے دن کے وقت جوابی کارروائی کی تھی، لیکن اب ان کو یقین ہو گیا ہوگا کہ ریڈار، جہاز اور سب سے زیادہ اہم پائلٹس ہیں۔
’ان کی تربیت بہترین ہے اور پاکستان کی پائلٹ ٹریننگ آؤٹ کلاس ہے، امریکا کا ایک مشہور ٹاپ لائن ٹرینر سے بھی بہتر پاکستان کے پائلٹس ہیں۔‘راشد قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت اب بالکل خاموش ہوچکا ہے، جیسے ابھی نندن کے وقت خاموش ہوگئے تھے، بعد میں کہانیاں بنا کر پیش کرتے رہے کہ ابھی نندن نے ایف 16 مار گرایا، اب بھی وہی خاموشی طاری ہے، جبکہ پاکستان کے کسی پائلٹ کسی ایئر کرافٹ کو نقصان نہیں پہنچا، جو بھارت کی بڑی ناکامی ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں راشد قریشی نے بتایا کہ عام طور پر تو سفید جھنڈے کا مقصد امن ہے، کہ مخالف فوج ہاتھ ہلکا رکھے لیکن موجودہ صورتحال میں بھارت کی جانب سے سفید جھنڈے کی مطلب یہی ہے کہ ہمیں معاف کر دو، ہمیں مت مارو، بھارت جب ہارنے لگتا ہے تو ایسی حرکتیں کرتا ہے۔‘
رافیل، مگ 29 اور ایس یو 30 کی قیمت کیا ہے؟
رافیل: ایک رافیل کی قیمت تقریباً 100 ملین سے 120 ملین امریکی ڈالر ہے، تاہم، ہتھیاروں، اسپیئرز، تربیت اور انفرا اسٹرکچر سمیت ایک مکمل پیکج کی قیمت 288 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔مگ 29: مگ 29 کے مختلف ورژنز کی قیمتیں مختلف ہوتی ہیں، ایک نئے مگ 29 کی قیمت لگ بھگ 20 ملین امریکی ڈالر تک ہو سکتی ہے۔سکھوئی ایس یو-30 ایم کے آئی: ایک سکھوئی ایس یو-30 ایم کے آئی کی قیمت تقریباً 50 ملین امریکی ڈالر تک ہو سکتی ہے، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ یہ کب خریدا گیا اور اس میں کون سی اپ گریڈیشن شامل ہیں۔
رافیل طیارے دنیا کے کن ممالک کے پاس ہیں؟
رافیل طیارے فرانسیسی ایئر اینڈ اسپیس فورس، فرانسیسی بحریہ، مصری ایئر فورس اور بھارتی ایئر فورس کے پاس ہیں، ڈیسالٹ ایوی ایشن اب تک 299 رافیل طیارے بنا چکی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ شب بھارت نے پاکستان کے 5 مقامات پر میزائل داغے، جس پر بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاک فضائیہ نے بھارت کے 5 جہاز اور ایک کمبیٹ ڈرون مار گرایا۔پاک فضائیہ نے جن بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا ان میں فرانسیسی کمپنی کے تیار کردہ 3 جدید طرز کے رافیل طیارے بھی شامل ہیں۔