فیصل آباد کے علاقے ساندل بار میں موٹر وے پر پیش آنے والے اجتماعی زیادتی کے دلخراش واقعے میں ایک اہم موڑ آ گیا ہے، جب کہ اس کیس کا مرکزی ملزم مبینہ طور پر پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے۔
LOADING...
پولیس حکام کے مطابق، ملزم کو تفتیش کے سلسلے میں لے جایا جا رہا تھا کہ اچانک اس کے ساتھیوں نے پولیس وین پر حملہ کر دیا تاکہ اسے چھڑایا جا سکے فائرنگ کے تبادلے کے دوران مرکزی ملزم ہلاک ہو گیا، جب کہ باقی ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔یہ واقعہ تقریباً دو ہفتے قبل فیصل آباد کے نواحی علاقے 62 ج ب چنن، تھانہ ساندل بار کی حدود میں پیش آیا تھا، جہاں تین مسلح افراد نے دورانِ ڈکیتی ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واقعے کے وقت عدنان نامی شخص اپنی بیوی کو زرعی یونیورسٹی کے ہاسٹل سے گاڑی میں چک 62 ج ب چنن لے جا رہا تھا، جب موٹرسائیکل سوار ڈاکوؤں نے ان کی گاڑی روک کر واردات کی۔ڈاکوؤں نے شوہر کو باندھ دیا اور خاتون کو گنے کے کھیت میں لے جا کر اجتماعی زیادتی کی، اور بعد ازاں فرار ہو گئے۔ واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا تھا۔واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سی پی او فیصل آباد صاحبزادہ بلال عمر نے فوری کارروائی کا حکم دیا، جس پر ایس پی اقبال ٹاؤن عابد ظفر نے ٹیم کے ہمراہ تحقیقات کا آغاز کیا۔
مقدمہ نمبر 339/25 تھانہ ساندل بار میں درج کیا گیا اور پولیس نے جلد ہی ملزمان کی شناخت کر لی۔ذرائع کے مطابق، ایک ہفتے کے دوران پولیس نے مرکزی ملزم سمیت دیگر افراد کا سراغ لگا لیا تھا، اور اب مرکزی کردار کی ہلاکت کے بعد کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔پولیس ترجمان کے مطابق، دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، اور انہیں بھی جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔