سعودی عرب نے عالمی ٹیلنٹ کو راغب کرنے کیلئے ٹیکس ریلیف اور آسان ویزہ پروسیسنگ کا اعلان کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے اپنے خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی طرف عالمی کاروباری اداروں اور پیشہ ور افراد کو راغب کرنے کے لیے ایک جرات مندانہ پیشکش متعارف کروائی ہے جس کا مقصد مملکت کو ایک اہم علاقائی سرمایہ کاری کے مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔
LOADING...
بتایا گیا ہے کہ اکنامک سٹیز اینڈ سپیشل زونز اتھارٹی (ای سی زیڈ اے) کی سربراہی میں شروع کیے جانے والے اس اقدام میں ٹیکس اور کسٹم کی چھوٹ، ہموار ویزہ پروسیسنگ کی سہولیات شامل ہیں، اس اقدام کو زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی اور انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے۔اس حوالے سے ای سی زیڈ اے کے سیکرٹری جنرل نبیل کھوجہ نے کہا کہ "ہمارے باہمی تعاون ایک زیادہ مسابقتی اور سرمایہ کار دوست ماحول پیدا کرنے میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ ترغیبات ریگولیٹری رکاوٹوں کو کم کرنے، کارکردگی کو بڑھانے اور ہمارے خصوصی اقتصادی زونز کو خطے میں سرمایہ کاری کے سب سے زیادہ مطلوبہ مقامات میں شامل کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں"۔بتایا گیا ہے کہ سپیشل زونز کو لاجسٹکس، ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ اور جدید ٹیکنالوجی جیسی صنعتوں کے لیے خصوصی مرکز کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے، جس کے نئے فوائد سے ان کی کشش میں بہت زیادہ اضافہ متوقع ہے۔
ان ہی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر وزارت انصاف اور سعودی مرکز برائے تجارتی ثالثی کے تعاون سے سپیشل زونز کے اندر وقف ثالثی اور تنازعات کے حل کے مراکز قائم کیے جا رہے ہیں، یہ مراکز ایک مستحکم اور قابل اعتماد کاروباری ماحول کو یقینی بناتے ہوئے بین الاقوامی معیار کی قانونی خدمات فراہم کریں گے۔معلوم ہوا ہے کہ سعودی سٹینڈرڈز، میٹرولوجی اینڈ کوالٹی آرگنائزیشن (ایس اے ایس او) اور سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) جیسے اداروں کے ساتھ ریگولیٹری تعاون کو بھی مضبوط کیا جا رہا ہے۔
،اس اقدام کی ایک بڑی خاص بات اکنامک سٹیز اینڈ سپیشل زونز اتھارٹی کے ڈیجیٹل "ون سٹاپ شاپ" پورٹل کو بڑھانا ہے، جو ایک مرکزی پلیٹ فارم ہے جو سرمایہ کاروں کو تمام ضروری سرکاری خدمات سے جوڑتا ہے، پورٹل حقیقی وقت میں ڈیٹا شیئرنگ کی خصوصیات سے لیس ہے، شفافیت کو بہتر بناتے ہوئے کاروباری لائسنسنگ اور آپریشنل عمل کو آسان بناتا ہے۔