پابندی کی لٹکتی تلوار، ایلون مسک ٹک ٹاک بھی خرید رہے ہیں؟

The hanging sword of ban, Elon Musk also buying TikTok?
چینی حکام کے ممکنہ منصوبے کے تحت، ایلون مسک کو امریکی ٹک ٹاک آپریشنز کی خریداری کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔ بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت کے نئے قوانین کے تحت چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو یا تو ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو فروخت کرنا ہوگا یا انہیں بند کرنا ہوگا۔ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی قیمت کا تخمینہ 40 سے 50 ارب ڈالر کے درمیان ہے۔ یہ خریداری ایلون مسک کی سوشل میڈیا کمپنی X کے ذریعے ہو سکتی ہے، جسے ٹک ٹاک میں ضم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

LOADING...

امریکی حکومت کا مؤقف

امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ٹک ٹاک صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کو فراہم کر سکتا ہے، جسے جاسوسی اور پروپیگنڈا کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بائٹ ڈانس اور چین نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔دنیا کے امیر ترین شخص، ایلون مسک، پہلے ہی ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ وہ اس بڑے معاہدے کو کس طرح مکمل کریں گے۔ کیا انہیں اپنے دیگر اثاثے فروخت کرنے ہوں گے یا کسی اور طریقے سے سرمایہ اکٹھا کرنا ہوگا، یہ ابھی واضح نہیں۔

چینی حکام کی منصوبہ بندی

پورٹ کے مطابق، بیجنگ کے حکام اس منصوبے پر ابتدائی مرحلے میں غور کر رہے ہیں، لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ بائٹ ڈانس کو بھی ممکنہ حکومتی حکمت عملی سے پوری طرح آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔ٹک ٹاک نے امریکی حکومت کے اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس کے تحت کمپنی کو فروخت یا بندش کا سامنا ہے۔

 تاہم، عدالت میں ججوں نے ٹک ٹاک کے دلائل پر شبہات کا اظہار کیا۔یہ ممکنہ معاہدہ مسک کے لیے ایک نیا میدان ثابت ہو سکتا ہے، لیکن ساتھ ہی چینی حکومت اور امریکی پالیسیوں کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔تاہم یہ معاملہ عالمی سیاست، کاروبار، اور تکنالوجی کی دنیا میں غیر معمولی دلچسپی کا حامل ہے، جس کے اثرات آئندہ سالوں میں سامنے آ سکتے ہیں۔




اشتہار


اشتہار