اسرائیل نے مساجد میں اذان پر پابندی لگا دی

Israel bans call to prayer in mosques
 اسرائیل کے وزیر بن گویر نے مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگا دی الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر نے پولیس کو اسرائیل کی مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگانے کا حکم دے دیا ہے۔

LOADING...

X پر ایک ویڈیو پوسٹ میں صہیونی وزیر نے کہا کہ پولیس کو مساجد میں شور کے مسئلے کو حل کرنے اور اس پر پابندی نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں اسرائیل کے چینل 12 نے اطلاع دی تھی کہ بن گویر نے پولیس کو اذان پر پابندی کے نفاذ کے لیے ہدایات بھیجی ہیں، جن میں لاؤڈ اسپیکرز کو ضبط کرنا اور جرمانے جاری کرنا شامل تھا۔ واضح رہے کہ پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق اسرائیل کی تقریباً 14 فی صد آبادی مسلمان ہے۔

دوسری طرف امریکی مسلم گروپ ’کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز‘ (CAIR) نے اسرائیل کی مساجد میں اذان پر اسرائیلی حکومت کی تازہ ترین پابندی کی مذمت کی ہے۔کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہال عواد نے کہا کہ ’’مساجد، چرچ، ثقافتی مقامات اور مذہبی متون پر حملے دراصل اس مہم کا حصہ ہیں جس کے تحت وہ برسوں سے فلسطینی ثقافت کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

 انھوں نے مزید کہا کہ ’’اسلام اور عیسائیت کے خلاف جنگ دراصل انتہا پسند اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کی کوششوں کا حصہ ہے۔‘‘نہال عواد کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی حکومت کی حمایت کر کے اسے ’’مذہبی آزادیوں کو دبانے کے قابل‘‘ بنا رہا ہے۔ 



حوالہ

اشتہار


اشتہار