ممبئی میں قتل ہونے والے بابا صدیقی کون ہیں؟

Who is Baba Siddiqui who was killed in Mumbai?
ممبئی کے علاقے باندرہ میں قتل ہونے والے مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی نہ صرف اپنی سیاسی وابستگیوں کی وجہ سے مشہورتھے بلکہ شاندارتقریبات کی میزبانی کے لیے بھی جانے جاتے تھے جن میں فلمی ستارے بھی شریک ہوا کرتے تھے،ان کی کئی بالی ووڈ ستاروں کے ساتھ قریبی دوستی تھی۔ 

LOADING...

بابا صدیقی کی افطار پارٹی کی ایک پرانی ویڈیو ان کی موت کے بعد دوبارہ وائرل ہوئی ہے جس میں وہ بھارتی اداکاروں سے بڑی گرم جوشی سے  ملتے دکھائی دے رہے ہیں،اسی طرح  2013 میں منعقد کی گئی ایک ایسی ہی تقریب میں انہوں نے بالی ووڈ کے دو بڑے خانز شاہ رخ خان اور سلمان خان کو دوبارہ ملانے میں بھی اہم  کردار ادا کیا تھا جس کے بعد دونوں خانز ایک دوسرے کی فلموں میں نہ صرف کام کرنے لگے ہیں بلکہ اکثرتقریبات میں ایک دوسرے کی تعریفیں کرتے بھی نہیں تھکتے،باباصدیقی کی بالی ووڈ کے دبنگ خان سلمان خان سے دوستی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ان پرحملے کی اطلاع ملتے ہی سلمان خان اپنے شو"بگ باس" کی شوٹنگ ادھوری  چھوڑ کر ہسپتال پہنچے تھے۔

ممبئی میں قتل ہونے والے بابا صدیقی کون ہیں؟
بھارتی میڈیا کے مطابق بابا صدیقی کو ممبئی میں باندرہ کے علاقے میں ان کے مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن بیٹے ذیشان کے دفتر میں گولی ماری گئی جس کے بعدانہیں تشویشناک حالت میں لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیالیکن وہ جانبر نہ ہوسکے،ان پر تقریباً رات 9:30 بجے 2 سے 3 گولیاں چلائی گئیں،فائرنگ کے سلسلے میں دو افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ 

باباصدیقی بالی ووڈ ستاروں کے ساتھ اپنی دوستیوں کے حوالے سے بھی جانے جاتے تھے، شاہ رخ خان، سلمان خان، سنجے دت اور دیگران کے قریبی دوستوں میں شمار ہوتے تھے،ان کی افطار پارٹی کئی سالوں سے مشہور ہے جس میں  پہلے صرف سیاست دان ہی آتے تھے لیکن آہستہ آہستہ انہوں نے بالی ووڈ شخصیات کو بھی مدعو کرنا شروع کر دیا جس کے بعد ان کی افطار پارٹی اور بھی مقبول ہو گئی۔

ستمبر1958ء کوبہارکے دارالحکومت پٹنہ میں پیدا ہونے والے بابا صدیقی کا پورا نام بابا ضیاء الدین صدیقی تھا،وہ ایک سیلف میڈانسان تھے،شروع میں ممبئی کے باندرہ میں اپنے والد کے ساتھ گھڑی بنانے کا کام کیاکرتے تھے اور اپنی محنت کے بل بوتے پر آگے چل کر 1977 میں ممبئی یوتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری بنے پھر فلمی اداکار اور کانگریس لیڈر سنیل دت کے ساتھ رابطے میں آئے،اس کے بعد لگاتاروہ تین بار ممبئی کے باندرہ ایسٹ سے ایم ایل اے بنے،اس دوران انہیں وزیر مملکت بھی بنایا گیا۔

 بابا صدیقی کی شادی شہزین صدیق سے ہوئی تھی جن سے ان کے دو بچے بیٹی ڈاکٹر عرشیہ اور بیٹا ذیشان ہیں،ان کی موت پر بالی ووڈ بھی غمزدہ ہے،سوشل میڈیا پر انہیں انسان دوست اورسیکولررہنما کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے,لوگ ان کی افطار پارٹیز کو بھی  یاد کر رہے ہیں جس میں عامر خان، سلمان خان اور شاہ رخ خان کے علاوہ سنیل دت، سنجے دت وغیرہ بھی شرکت کیا کرتے تھے،ان کے آر جے ڈی صدر لالو یادو اور ان کے خاندان کے ساتھ بھی قریبی تعلقات تھے، ان کے درمیان اکثر ملاقاتیں ہوتی رہتی تھیں۔  


حوالہ

اشتہار


اشتہار