روس اور وینزویلا نے "مسیجنگ ایپ" پر پابندی لگادی

Russia and Venezuela Ban "Messaging App"
روس اور وینزویلا نے مسیجنگ ایپلی کیشن پر پابندی عائد کردی، سگنل ایک مقبول ایپ ہے جو محفوظ پیغام رسانی کے لیے استعمال ہوتی ہے اور صارفین کی بڑی تعداد سنسر شپ سے بچنے کے لیے اس پر انحصار کرتی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسیجنگ ایپ پر مذکورہ پابندی کا فیصلہ دونوں ممالک کے اندر موجود مخالفین کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کا ایک حصہ نظر آتا ہے۔

LOADING...

 ایم ایس این بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وینزویلا میں اس مسیجنگ ایپ کو بلاک کرنے کی کارروائی اس ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد کی گئی ہےصدارتی انتخابات کے بعد احتجاجی مظاہرے اور گرفتاریاں ہوئیں جبکہ صدر نکولس ماڈورو اپنی طاقت برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ امریکہ نے حزب اختلاف کے امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز کو ان انتخابات کا فاتح تسلیم کیا ہے۔ 

اس کے علاوہ انٹرنیٹ مانیٹرنگ سروس نیٹ بلاکس نے تصدیق کی ہے کہ سگنل مسیجنگ ایپ کی ملک کی مختلف انٹرنیٹ سروسز پر رسائی ناممکن ہوچکی ہے، اس کے علاوہ ماڈورو نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے پیغام میں بھی اس پر پابندی لگانے کا حکم دیا ہے۔ اس حوالے سے روس کے ریاستی مواصلات کے نگراں ادارے ’روسکومڈزور‘ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سگنل ایپ ایک خفیہ کردہ میسجنگ ایپ ہے جس کو ملک میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے منسلک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر بلاک کر دیا گیا ہے۔

 دوممالک کے اس اقدام کے بعد سگنل ایپ انتطامیہ کا کہنا ہے کہ ہم ان اطلاعات سے آگاہ ہیں کہ کچھ ممالک میں سگنل تک ہماری رسائی روک دی گئی ہے۔ سگنل ترجمان نے کہا ہے کہ اگر آپ ان اقدامات سے متاثر ہوئے ہیں تو کمپنی نے ’سگنل‘ کا سنسرشپ سے بچاؤ کا فیچر آن کرنے کی سفارش کی ہے۔ (نیٹ بلاکس کا کہنا ہے کہ اس فیچر کی بدولت سگنل روس میں "قابل استعمال” رہا۔) تاہم ’سگنل‘ نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا۔ رؤئٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روس میں لوگ وی پی این کے بغیر سگنل پر نیا اکاؤنٹ رجسٹر نہیں کر سکتے۔




اشتہار


اشتہار