ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے معاون برائے تزویراتی امور جواد ظریف نے 10 روز بعد ہی مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق صدر مسعود پزشکیان کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی وزراء کی فہرست کے بعد جواد ظریف کے استعفیٰ دینے کا اعلان سامنے آیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اتوار کو اپنی کابینہ کے نام پیش کیے تھے جس میں صرف ایک خاتون شامل تھی۔
LOADING...
سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں جواد ظریف کا کہنا تھا کہ بہرحال یہ پہلا تجربہ تھا جو کوتاہی سے بھرپور رہا تاہم یقیناً مستقبل میں بہتر ہو جائے گا، دیگر مسائل کے ساتھ میں نے یونیورسٹی میں کام کرنے کی طرف واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جواد ظریف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ میں ایران کے عظیم عوام کے سامنے معذرت خواہ ہوں کہ داخلی سیاست کے اہم امور کی پیروی نہ کر سکا۔
ایرانی صدر ڈاکٹر پیزشکیان کو دئیے گئے پیغام میں جواد ظریف نے کہا کہ وہ اپنے پیشے یعنی تعلیمی میدان میں واپس آئیں گے اور ملکی سیاست پر کم توجہ دیں گے ۔ یاد رہے کہ اتوار کے روز ایران کے صدر نے نئی مجوزہ 19رکنی کابینہ کے ناموں کی فہرست منظوری کیلئے پارلیمنٹ بھیجی ہے جس میں صرف ایک خاتون رکن کو شامل کیا گیا ہے ۔ خیال رہے کہ جواد ظریف ماضی میں وزیرِ خارجہ کی بھی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔