نیا مالی سال شروع، ٹیکسز نافذ ہونے کے بعد آج سے کیا کچھ مہنگا ملے گا؟

New financial year begins, after the implementation of taxes, what will be expensive from today?
صدر مملکت نے فنانس بل پر دستخط کردیے ہیں، جس کا مطلب حکومت نے جو عوام پر اس بجٹ میں 200 ارب روپے سے زائد کے جو ٹیکسز لگائے ہیں وہ آج سے لاگو ہوں گے، جس کے بعد کھانے پینے کی اشیاء، موبائل فونز، میک اپ کا سامان اور اسٹینشری مزید مہنگی ہوجائے گی۔بل سے تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس میں اضافہ ہوگا، آٹے کی قیمت میں 18 فیصد سیلز ٹیکس، موبائل کی قیمتوں، گھریلو آلات اور کاغذ پر استثنیٰ ختم ہوگا جبکہ کتابیں کاپیاں مہنگی ہوں گی۔

نئے بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، آج سے پیکڈ شدہ غذائی اشیاء آٹا، چاول، دالیں، مصالحے، درآمدی سبزیاں، پھل، خشک میوہ جات اور دودھ مزید مہنگے ہوجائیں گے، ان اشیاء پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس نافذ ہوجائے گا۔اس کے علاوہ مرغی کے گوشت، بیف اور مٹن کے دام بھی مزید بڑھیں گے، کیونکہ پولٹری فیڈ اور مویشیوں کی خوراک پر دس فیصد سیلز ٹیکس لگ چکا ہے۔

فنانس بل میں ابتدائی طور پر پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 60 روپے سے بڑھا کر 80 روپے کرنے کی تجویز دی گئی، تاہم اب 80 کے بجائے یہ حد 70 روپے ہوگی۔ مٹی کے تیل، لائٹ ڈیزل اور ای ٹین پیٹرول پر لیوی کی حد 50 روپے رہے گی۔

اور نیا سال شروع ہوتے ہی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ بھی کردیا ہے۔فنانس ترمیمی بل کی منظوری کے بعد گوشت، موبائل فون، ہربل اور ہومیوپیتھک ادویات مہنگی ہوجائیں گی۔ بچوں کے تعلیمی اخراجات بھی بڑھ جائیں گے۔آج سے موبائل فون خریدنا بھی عام آدمی کے لیے مزید مشکل ہوجائے گا، کیونکہ سادہ موبائل فون پر اٹھارہ فیصد اور اسمارٹ فون پر پچیس فیصد سیلز ٹیکس لاگو ہوجائے گا۔

ایل ای ڈیز، اے سی اور دیگر الیکٹرانک آلات بھی ٹیکسوں میں بھاری اضافے کے بعد مزید مہنگے ہوجائیں گے۔اسٹیشنری پر بھی دس فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اس لیے کل سے کلر پنسل کے سیٹ، مختلف اِنکس، اریزر، پنسل، شارپنرز، بال پین، مارکرز بھی مہنگے ملیں گے۔میک اپ کا سامان بھی آج سے مہنگا ملے گا۔
اس کے علاوہ ایک کروڑ روپے سالانہ آمدن پر دس فیصد سرچارج بھی عائد کیا گیا ہے، جبکہ تعمیراتی شعبے پر بھی ٹیکس بڑھا دیے گئے ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ فضائی سفر بھی مہنگا ہوجائے گا۔




اشتہار


اشتہار