آصف زرداری کی عمران خان کو پیشکش،کیا وہ مان گئے؟تہلکہ خیز انکشاف

Asif Zardari's offer to Imran Khan, did he accept? Dangerous revelation
14 اپریل کو گڑھی خدا بخش میں سابق وزیر اعظم ذو الفقار بھٹو کی برسی پر منعقدہ جلسہ اور اس جلسے میں صدر مملکت اور چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطابات نے پہلے سے گرم سیاسی ماحول کو مزید گرم کر دیا ہے۔ دونوں نے جہاں شہید ذوالفقار بھٹو کے سزائے موت کے خلاف آنے والے فیصلے کو سراہا وہاں انہوں نے اس ظلم کا بدلہ لینے کا بھی اعلان کیا۔

اپنے خطابات میں دونوں نے ملکی مسائل اور پر روشنی ڈالی بلاول کو جہان لگتا ہے کہ ملکی مسائل میں احتجاجی تحریکوں اور دھرنوں سے اضافہ ہوتا ہے وہاں صدر آصف علی زرداری کے نزدیک اسلام آباد میں بننے والی پالیسیوں میں ہی گڑ بڑ ہے۔پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ اپنے خطابات میں ایک بار پھر دونوں نے مذکرات کے ذریعے مسائل کا حل ڈھونڈنے کا مشورہ دیا ۔

کل بلاول بھٹو زرادی نے اپنے خطاب میں یہ وضع کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی ریفرنس کا فیصلہ بھی آیا ہے اور وہ فیصلہ کہتا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے جس کا ہم بدلہ لینگے۔بلاول کا کہنا تھا کہ ایسے ریفارمز لانے پڑیں گے کہ ہماری عدلیہ یا کوئی بھی ادارہ اس قسم کا حادثہ نہ کرے کہ 45سال بعد پتہ چلے کہ غلطی ہوئی ہے۔اب یہاں سوال یہ ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کس سے بدلہ لینا چاہتے ہیں ۔

کیا وہ اپنے خطاب میں عدلیہ کی بات کر رہے ہیں یا اس وقت کی اسٹبلشمنٹ کی جن کے زیر اثر عدلیہ نے فیصلہ دیا۔ بلاول بھٹو شائد بھول رہے ہیں کہ نہ تو آج اسٹیبلشمنٹ کے وہ کردار موجود ہے نہ ہی عدلیہ میں ججز جنہوں نے یہ فیصلہ دیا، دوسری جانب گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں دوبارہ مزکرات کی میز پر مسائل ھل کرنے کی بات کی ۔

ان کا یہ موقف اب کی بار اس وقت سامنے آیا ہے جب 21 اپریل سے تحریک انصاف اور 25 اپریل سے مولانا فضل ارحمٰن نے احتجاجی تحریک کا اعلان کر رکھا ہے۔اور یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے مذکرات کرنے کی بات کی گئی ہوں ۔انہوں نے انتخابات سے پہلے،پی ڈی ایم دور حکومت اور انتخابی جلسوں میں بھی کئی بار ایسی ہی باتیں کی ہے۔حتیٰ کہ ن لیگ کی جانب سے بھی بارہا مفاہمت کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے،دوسری جانب صدر آصف علی زرداری کو اسلام آباد کی کچھ پالیسی سازوں سے بھی گلے شکوے ہیں ۔
ان کے مطابق آج کے حالات کی وجہ اسلام آباد میں بیٹھے بابو کی کم عقلی ہے، ضروری نہیں کہ پاکستان غریب ملک رہے، پاکستان کو اسلام آباد میں بیٹھے بابوؤں کی سوچ نے غریب بنارکھا ہے۔کیا عمران خان آصف زرداری کی پیشکش مان گئے ہیں؟پی ٹی آئی رہنماء شوکت یوسفزئی نے کھول کھول کر بتادیا ۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں
 





اشتہار


اشتہار