وزیراعظم کو سعودی عرب سے عمرہ کی دعوت

Allocation of 7 cells in jail for Imran Khan, how much security will be spent per month?
 وزیراعظم شہباز شریف کو سعودی عرب کی جانب سے عمرہ کی دعوت مل گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات طے ہونے کے بعد وزیراعظم سعودی عرب روانہ ہوں گے، دورے کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ مختلف منصوبوں سے متعلق بات چیت ہوگی، وزیراعظم کی جانب سے شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی۔

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان میں سعودی عرب بڑی سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، جس کے تحت ریکوڈک میں ایک بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی توقع ہے، وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کے شئیرز سعودی عرب کو فروخت کیے جائیں گے، سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری آئندہ ماہ میں کیے جانے کی تیاریاں ہیں، اس حوالے سے وزیراعظم کمیٹی تشکیل دیں گے۔

وزرات خزانہ سے معلوم ہوا ہے کہ وزارت خزانہ کمیٹی میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اوروزارت توانائی کے حکام بھی شامل ہوں گے، وزیراعظم کو کمیٹی کی تشکیل کے لیے وزارت خزانہ اور توانائی کی سمری ارسال کی جائے گی، کمیٹی تشکیل کے بعد کمیٹی ممبران حتمی بات چیت کے لیے سعودی عرب روانہ ہوں گے اور ریکوڈک میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حکومتی معاہدہ ہو گا۔

معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے اہم اجلاس لاہور میں منعقد ہوا، اجلاس میں بیرک گولڈ کمپنی کے وفد کی چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک برسٹوو کی سربراہی میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی، اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے پر کام کرنے والوں اور ریکوڈک سے بندرگاہ تک لاجسٹکس اورآمدورفت کے حوالے سے سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

 بلوچستان میں معدنیات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے مواصلات کے انفراسٹرکچر، خصوصا ریلوے لائن کے حوالے سے منصوبہ سازی کی جائے گی، ریکوڈک منصوبے کو بذریعہ سڑک گوادر سے جوڑنے کے لیے موجودہ روڈ نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن کا کام جلد از جلد کیا جائے۔وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ جہاں جہاں نئی سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں ان کی تکمیل کا کام تیز تر کیا جائے۔

 ریکوڈک کی گوادر بندر گاہ تک ریل روڈ نیٹ ورک کی فزیبیلٹی کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے، ریکوڈک سے گوادر ریلوے لائین منصوبے سے بندرگاہ تک رسائی آسان اور کم وقت میں ہوگی اور بن قاسم پورٹ کے مقابلے فاصلہ بھی کافی حد تک کم ہوگا۔نئی ریلوے لائین سے معدنیات سے بھرپور ضلع چاغی مستفید ہو سکے گا اور کان کنی کی صنعت کو فروغ ملے گا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ریکوڈک منصوبے کی فزیبیلٹی دسمبر 2024 تک مکمل کر لی جائے گی، ریکوڈک سے ہر مہینے 6 ہزار کنٹینرز بندر گاہ تک جائیں گے، منصوبے کی کنسنٹریٹ پائپ لائن دنیا کی دوسری طویل سلری پائپ لائین ہوگی، ریکوڈک سے قومی شاہراہ 40 تک کی لنک روڈ مائیننگ کمپنی تعمیر کرے گی، ریکوڈک کو گوادر سے ملانے کے حوالے سے نوکنڈی سے ماشخیل تک 103 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا کام 58 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے انوائرمنٹ اینڈ سوشل ایمپیکٹ اسیسمنٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لئے سرکاری سطح پر تمام تر رکاوٹیں دور کرنے کی بھی ہدایت کی، وزیراعظم نے ریکوڈک روڈ اینڈ ریل کنیکٹوٹی پر اگلے ہفتے تفصیلی بریفنگ طلب کرلی، اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔



اشتہار


اشتہار