امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہےکہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران جو بائیڈن نے کہا کہ وہ قطر سمیت 6 عرب ملکوں سے رابطے میں ہیں۔غزہ میں جنگ بندی سے ہمیں اس سمت میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا جس کے لیے بہت سے عرب ملک تیار ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا وجود برقرار رکھنے کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے، اسرائیل نے رفح میں فلسطینیوں کی جانوں کا تحفظ یقینی نہ بنایا تو عالمی حمایت کھو دے گا۔ اسرائیل ماہ رمضان کے دوران غزہ پر حملے روکنے کے لیے تیار ہے اور اگلے ہفتے جنگ بندی کا آغاز ہو سکتا ہے۔
امریکی صدر نے یہ بات ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہی۔امریکی صدر کہتے ہیں کہ میرے قومی سلامتی کے مشیر نے مجھے بتایا ہے کہ ہم جنگ بندی کے قریب ہیں، ابھی یہ معاملے طے نہیں پایا مگر مجھے توقع ہے کہ 4 مارچ تک جنگ بندی ہو جائے گی۔ امریکی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ثالث ممالک کی جانب سے غزہ میں جاری جنگ کو روکنے کے لیے امن معاہدے پر کام کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا چاچکا ہے،لاکھوں شہر ی بے گھر ہیں ۔عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی اسیران اتھارٹی کا کہنا ہےکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کا فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔اسیران اتھارٹی کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مزید 15 فلسطینی گرفتار کرلیے، مقبوضہ مغربی کنارے میں7 اکتوبر سے اب تک 7 ہزار 225 فلسطینیوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔