دوروز کے دوران کچھ ایسی خبریں موصول ہوئی ہیں جنہیں دیکھ کر یقینا پاکستان کے ہر شہری اطمینان محسوس کر رہا ہوگا کہ پاکستان کی آرمی اپنے ملک کے مستقبل کے معماروں کے ساتھ پیار محبت کا رشتہ اجاگر کر رہی ہے۔ افواج پاکستان جہاں اپنی پروفیشنل مہارت سے دشمنوں کو ناکوں چنے چبوا رہی ھے وہیں اپنی قوم سے اظہار یکجہتی کےلیے قوم کے مستقبل سے پیار محبت اعتماد سازی کا رشتہ بھی قائم کر رہی ہے۔
اس پیار محبت کے رشتے کی ابتداء ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم نے اپنے دورہ لاہور اور پھر شہر کے مختلف اداروں کے طلباء سے خطاب کی صورت میں کیا جس کے بعد آج چیف آف آرمی اسٹاف نے جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس“ سے تاریخی خطاب کیا۔پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے۔
کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے اپنے خطاب میں پاکستان کے مستقبل کے معماروں اور اقبال کے شاہینوں سے مخاطب ہو کر انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں، پاکستان کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارا مذہب، تہذیب و تمدن ہر لحاظ سے ہندوؤں سے مختلف ہے نہ کہ ہم مغربی تہذیب و تمدن کو اپنا لیں۔آرمی چیف نے کہا کہ نوجوانوں کو اپنے وطن، قوم، ثقافت و تہذیب و تمدن اور اپنے آپ پر بے پناہ اعتماد ہونا چاہیے۔
پاکستان کے نوجوانوں کو اس بات کا یقین ہونا چاہئے کہ وہ ایک عظیم وطن اور قوم کے سپوت ہیں، ہمارے ملک کے نوجوان اس قوم و ملک کی روشن روایات، اقبال اور قائد کے خوابوں کی تعبیر کے امین ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف تو افواج پاکستان لڑ سکتی ہیں مگر دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کا تعاون ضروری ہے۔
سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے، سوشل میڈیا پر پروپیگینڈے کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے۔آرمی چیف نے زور دیا کہ تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے ، اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ؛ ”اے ایمان والو!۔
اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اُس کی تحقیق کرلو“انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کی ریاست طیبہ سے مماثلت ہے دونوں کلمے کی بنیاد پر قائم ہوئی ، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ معدنی وسائل، زراعت اور نوجوان افرادی قوت جیسی نعمتوں سے نوازا ہے
مسلمان مشکل میں صبر اور آسانی میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہے، ہماری افواج ہر قسم کے خطرے اور سازش کے خلاف ہمہ دم تیار ہیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں ہیں، پاکستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین اور اسلاف کی میراث کو قائم رکھنا ہے۔
آرمی چیف کے خطاب کے دوران طلباء نے پرجوش انداز میں پاکستان آرمی زندہ باد ، پاکستان زندہ باد اور قائد اعظم زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔اسی طرح گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے لاہور کی 12 جامعات کے طلبا سے ملاقات کی۔یہ طلبا پنجاب کی مختلف جامعات جن میں پنجاب یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی آف لاہور، یو ایم ٹی ، ، لمز،یو ای ٹی ، اور یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس کے طلبا شامل تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے اپنے خطاب میں سیاسی و اقتصادی صورتحال، اندرونی استحکام، علاقائی سلامتی، یوتھ کا پاکستان کی آبادی میں بہترین تناسب، سمندر پار پاکستانیوں کی اہمیت اور کردار، تنوع میں اتحاد (مذہبی، فرقہ وارانہ، نسلی اور لسانی) پر روشنی ڈالی،جس کے بعد لیفٹنٹ جنرل ندیم انجم سے تقریبا 50 سے زائد سوالات پوچھے جن کے انہوں نے نہایت خندہ پیشانی سے مدلل جوابات دیے۔
ہال میں موجود طلباء نے تقریباً ہر سوال پر پوچھنے والے کو داد دی اور تقریباً ہر جواب پر بھی خوب تالیاں بجائیں۔ ملاقات میں موجود طلبا کا کہنا تھا کہ ندیم انجم صاحب سے عدلیہ، معیشت، کرپشن، سول ملٹری تعلقات، سیاست، 9 مئی کے واقعات، پاک-ایران تعلقات سمیت کئی اہم موضوعات پر سوال کیے ۔ پاک-ایران تعلقات سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس آئی نےبتایا کہ پاکستان نے ایران میں ان لوگوں پر حملہ کیا جو پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ مگر اچھی بات یہ ہے کہ اب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات دوبارہ بحال ہوچکے ہیں اور اس حوالے سے کسی بھی پریشانی کی ضرورت نہیں ہے۔طلبا نے سول ملٹری تعلقات سے متعلق بھی سوال پوچھا جس پر ڈی جی آئی ایس آئی نے بتایا کہ آرمی یا اسٹیبلشمنٹ کا تعلق بھی عوام سے ہی ہے، ادارہ کبھی بھی خود سے سول معاملات میں اس وقت تک مداخلت نہیں کرتا جب تک جمہوری حکومت ان سے خدمات طلب نہ کرے۔
ذرائع کے مطابق ایک طالب علم نے بتایا کہ ڈی جی آئی ایس آئی سے پوچھا گیا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں جمہوریت ٹھیک سے پنپ نہیں سکی ہے اور ملک کے وزیراعظم خاص حد سے آگے جاکر بات نہیں کرتے جیسے انہیں زیادہ علم نہ ہو، اس پر ندیم انجم نے کہا کہ ملک کا کوئی وزیراعظم لاعلم نہیں ہوتا ہے اور وہ پر سوال کا سچائی کے ساتھ جواب دینے کی کوشش کرتا ہے۔
ملک میں بڑھتی کرپشن اور معیشت کی بہتری سے متعلق بھی اس ملاقات میں سوال ہوئے۔ ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم کا کہنا تھا کہ قانون کے نفاذ سے کرپشن پر قابو پایا جاسکتا ہے اور جو لوگ بھی اس میں ملوث پائے گئے انہیں سخت سزا دی جائے گی۔ معیشت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام سے معیشت میں بہتری کا امکان ہے۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں