جی میل نے اسپیم پکڑنے کیلئے مصنوعی ذہانت کا سہارا لے لیا، نیا فیچر متعارف

Gmail uses artificial intelligence to catch spam, introduces new feature

جی میل نے اسپیم پکڑنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا سہارا لیکر نیا فیچر متعارف کروا دیا۔رواں سال کے آغاز سے ہی گوگل مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے، فروری میں اپنے اے آئی چیٹ بوٹ بارڈ کو لانچ کرنے سے لے کر گوگل سرچ کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نئے فیچرز دیے اور ٹیک کمپنی کی جی میل کے لئے ایک نئی اے آئی اپ ڈیٹ سامنے آئی جو اسپیم سے مقبالہ کرے گی۔

 سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی۔

یہ اپ ڈیٹ یقینی طور پر بہت ضروری ہے کیونکہ اسپیمز بہت سے جی میل صارفین کے لئے تشویش کا باعث ہیں اور ہم سب ایسے حالات میں رہے ہیں جہاں ان اسپیم ای میلز کی وجہ سے ہمارے پاس اسٹوریج ختم ہوجاتی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق گوگل نے حال ہی میں اپنے اسپیم ڈیٹیکشن سسٹم میں ایک طاقتور اپ گریڈ کی جسے اہم دفاعی اضافہ کے طور پر سراہا گیا ہے۔

آر ای ٹی وی ای سی یعنی (لچکدار اور موثر ٹیکسٹ ویکٹرائزر) کے نام سے یہ جدت طرازی ٹیکسٹ کلاسیفکیشن ٹیکنالوجی میں ایک بڑی پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے، جسے خاص طور پر ”مخالف ٹیکسٹ ہیرا پھیری“ کا مقابلہ کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

آسان الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ گوگل نے پیچیدہ اسپیم حکمت عملی کی شناخت اور بلاک کرنے کی اپنی صلاحیت کو مضبوط کیا ہے جیسے خصوصی حروف، ایموجیز، اور ٹائپوز پر مشتمل ای میلز جو جی میل کے دفاع میں پھسل سکتے ہیں۔ کمپنی اس بات پر زور دیتی ہے کہ یہ اپ گریڈ حالیہ برسوں میں ”سب سے اہم“ میں سے ایک ہے۔

اس بہتری کی ریڑھ کی ہڈی ریٹویک ہے جو ایک جدید متن کی درجہ بندی کا نظام ہے۔ گوگل کے مطابق آر ای ٹی وی ای سی ٹیکسٹ کلاسیفائرز کو زیادہ مضبوط اور موثر بنانے کا کام کرتا ہے، یہ جدید ترین درجہ بندی کی کارکردگی حاصل اور اور مطلوبہ کمپیوٹیشنل وسائل کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔

جی میل، یوٹیوب اور گوگل پلے جیسی مقبول گوگل سروسز نقصان دہ مواد کا پتہ لگانے کے لئے ٹیکسٹ کلاسیفکیشن ماڈلز پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں جس میں جعل سازی کے حملوں سے لے کر نامناسب تبصرے اور فراڈ شامل ہیں۔ریٹویک کی ایک قابل ذکر خصوصیت اس کا ناول فن تعمیر ہے جو اسے وسیع ٹیکسٹ پری پروسیسنگ کی ضرورت کے بغیر تمام زبانوں اور کرداروں میں بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے کے قابل بناتا ہے۔

گوگل کا کہنا ہے کہ آر ای ٹی وی ای سی کے ساتھ تربیت یافتہ ماڈلز نہ صرف بہتر درستگی پیش کرتے ہیں بلکہ ان کی کمپیکٹ نمائندگی کی وجہ سے تیز رفتار تخمینے کی رفتار کا بھی مظاہرہ کرتے ہیں۔چھوٹے ماڈل کم کمپیوٹیشنل اخراجات اور تاخیر میں کمی میں کردار ادا کرتے ہیں جو بڑے پیمانے پر ایپلی کیشنز اور آن ڈیوائس ماڈلز کے لئے اہم عوامل ہیں۔

 گوگل نے ریٹویک کو ایک اوپن سورس ٹول بنایا ہے جس سے ڈویلپرز سرور سائیڈ اور آن ڈیوائس ایپلی کیشنز دونوں کے لئے لچکدار اور موثر ٹیکسٹ کلاسیفائرز بنانے کے لئے اپنی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ٹیک کمپنی نے خاص طور پر ذکر کیا کہ جی میل اسپیم فلٹر پہلے ہی بدنیتی پر مبنی ای میلز کے خلاف اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے آر ای ٹی وی ای سی کا استعمال کر رہا ہے۔









اشتہار


اشتہار