امارات ایئرلائن کے نام پر سوشل میڈیا فراڈ کا انکشاف

Social media fraud exposed in the name of Emirates Airline

ایمریٹس ائیر لائن نے فیس بک پر گردش کرنے والی خود سے منسوب ایک سرمایہ کاری اسکیم کے بارے میں خبردار کریا ہے۔خلیج ٹائمز کے مطابق فیس بک پر ایک پوسٹ میں ایمریٹس کے اسٹاکس میں سرمایہ کاری کے لیے ایک نئے پلیٹ فارم کے آغاز کا اعلان کیا گیا ہے، پوسٹ میں سی ای او اور ایمریٹس کے جہاز کی تصاویر شامل ہیں۔

سونا پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

اس جعلی اسکیم میں سرمایہ کاروں کو تقریباً 10 فیصد ماہانہ منافع دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ’آپ کے پاس 200 ڈالر سے شروع ہونے والے ایمریٹس کے حصص میں سرمایہ کاری کرکے ماہانہ 9700 ڈالرز کمانے کا منفرد موقع ہے۔تاہم، ایمریٹس کے ترجمان نے خلیج ٹائمز کو دیے گئے ایک بیان میں عوام کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس جعلی سرمایہ کاری پوسٹ کے بارے میں خبردار کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ’ہم ایمریٹس میں سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے گردش کرنے والے جعلی سوشل میڈیا پیج سے آگاہ ہیں، اور ہم احتیاط کا مشورہ دیتے ہیں۔ترجمان نے بیان میں زور دیا کہ ’ایمریٹس کے تمام اعلانات ہمارے سرکاری چینلز پر ہوسٹ کیے جاتے ہیں۔یہ گمراہ کن پوسٹ پورے ہفتے فیس بک صارفین کی فیس بک فیڈز پر نظر آئی۔

امارات ایئرلائن کے نام پر سوشل میڈیا فراڈ کا انکشاف

اور جنہوں نے اس پر کلک کیا انہیں trademasterhub.com نامی ویب سائٹ کے رجسٹریشن پیج پر بھیج دیا جاتا ہے۔اس کے ساتھ موجود پیغام میں صارفین کو یقین دلایا گیا کہ ہم یہاں ہر قدم پر آپ کی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔ شروع کرنے کے لیے براہ کرم نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں جو آپ کی پسند کی زبان سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ آپ کو رجسٹریشن کے صفحے پر لے جائے گا۔ جہاں آپ اپنی معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔ ذاتی تفصیلات اور اپنے سرمایہ کاری کے سفر کا آغاز کریں۔ 

رجسٹریشن فارم ممکنہ سرمایہ کاروں کو ایک وعدے کے ساتھ راغب کرتا ہے سج میں کہا گیا ہے کہ ’کیا آپ 250 ڈالر کو 7,500 ڈالر میں تبدیل کرنا چاہیں گے؟ ہمارے سرمایہ کاروں میں سے ایک بتائے گا کہ کیسے۔فارم کو مکمل کرنے پر، شرکاء کو 24 گھنٹے کے اندر کال بیک کرنے کا کہا جاتا ہے اور اس کے ساتھ شکریہ کا نوٹ موصول ہوتا ہے۔

امارات ایئرلائن کے نام پر سوشل میڈیا فراڈ کا انکشاف


کال کے دوران، ایک کنسلٹنٹ مبینہ طور پر اکاؤنٹ کھولنے اور فعال کرنے کے عمل میں مدد کرتا ہے۔وہ لوگ جو کال کو نظر انداز کرتے ہیں، رجسٹریشن کے عمل کے اختتام کی طرف ایک پریشان کن پیغام نظر اتا ہے، ’ہماری کال کا جواب دینے کے لیے تیار رہیں کیونکہ آپ کے لیے ایک بونس انتظار کر رہا ہے۔ 

خلیج ٹائمز کی جانب سے کی گئی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹریڈ ماسٹر ہب کی ویب سائٹ صرف ایک ماہ پرانی ہے اور اس کے مالکان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ویب سائٹ کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک خودکار الگورتھم استعمال کرنے والی ایک آن لائن سروس Scamadviser مذکورہ ویب سائٹ کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہے۔

امارات ایئرلائن کے نام پر سوشل میڈیا فراڈ کا انکشاف

اپنے تفصیلی تجزیہ میں Scamadviser نے کہا، trademasterhub.com کا جائزہ ہمارے کمپیوٹر الگورتھم کے مطابق کچھ کم ہے۔ Scamadviser سرکاری اور نجی ذرائع، سرور کے مقام،SSL سرٹیفکیٹ کے استعمال، ڈومین نام کی ملکیت اور دیگر کی جانچ کر کے ہر ویب سائٹ کو خود بخود ریٹ کرتا ہے۔ جیسا کہ کہا گیا ہے، ویب سائٹ کی ریٹنگ کچھ کم ہے۔ اس لیے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ آپ اپنی جانچ خود کریں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ویب سائٹ قابل اعتماد ہے یا جعلی۔

خلیج ٹائمز کے مطابق Trademasterhub کی ویب سائٹ اس اسکیم کو فروغ دینے والے فیس بک پیج کے ساتھ اب غائب ہوگئی ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں ایک متعلقہ رجحان سامنے آیا ہے، جس میں متحدہ عرب امارات اور بیرون ملک مختلف اداروں اور ہائی پروفائل افراد کو مشکوک آن لائن پلیٹ فارمز کے ساتھ منسلک کیا جا رہا ہے۔

حالیہ کیس میں، دبئی میں ایک ہندوستانی رئیل اسٹیٹ ایجنٹ کو دھوکہ دہی والے تجارتی پلیٹ فارم پر 100,000 ڈالرز کا نقصان ہوا۔اس سے پہلے، شارجہ میں ایک پاکستانی بینکر آر عمران 21,000 ڈالر سے محروم ہو کر اس ریکٹ کا شکار ہوئے۔

’مالورٹائزنگ‘

سائبر جرائم پیشہ افراد بدکاری اور دھوکہ دہی کے درمیان خطوط کو تیزی سے دھندلا کر رہے ہیں، یہ افراد قانونی حیثیت کا بھرم پیدا کرنے کے لیے مورف شدہ تصاویر کا استعمال کر رہے ہیں۔2021 میں، ایک دھوکہ دہی پر مبنی جلد امیر بننے کی اسکیم نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان نے دبئی میں واقع فنٹیک پلیٹ فارم میں 50 ملین درہم کی سرمایہ کاری کی ہے۔

یہ غلط معلومات سوشل میڈیا پر ایک من گھڑت CNN آرٹیکل کے ذریعے پھیلائی گئی تھی، جس میں متحدہ عرب امارات کے مبینہ رہائشیوں کی جانب سے جعلی تعریفیں بھی شامل تھیں، غیر مشکوک افراد کو دھوکہ دینے کے لیے اسٹاک فوٹوز کا استعمال کیا گیا تھا۔

یہ گھوٹالے اکثر ایک مشترکہ پیٹرن کا اشتراک کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا یا کسی قابل اعتماد ویب سائٹ کو براؤز کرتے ہوئے، آپ کو کسی مشہور شخصیت کی تصویر نظر آتی ہے جس میں سرمایہ کاری کی اسکیم سے اہم کمائی کے بارے میں دلکش سرخی ہوتی ہے۔اس پر کلک کرنے سے آپ کو تیسرے فریق کے صفحے پر لے جایا جاتا ہے جو مشہور شخصیت کے مطلوبہ منافع کی وضاحت کرتا ہے۔آپ کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ایک فنڈ مینیجر آپ سے رابطہ کرتا ہے اور ابتدائی سرمایہ کاری پر زور دیتا ہے۔

آپ کو ’ٹریڈنگ پلیٹ فارم‘ کے لیے ایک لنک اور لاگ ان کی تفصیلات موصول ہوتی ہیں، جہاں آپ کی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، جسے دیکھ کر آپ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور آپ مزید سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ہفتوں بعد، آپ کی سرمایہ کاری پلیٹ فارم پر دس گنا زیادہ دکھائی دیتی ہے۔

اب پیسے کو واپس حاصل کے لیے پرجوش، آپ مینیجر سے رابطہ کرتے ہیں، جو کمیشن ڈپازٹ کی درخواست کرتا ہے۔اس کی تعمیل کرتے ہوئے، آپ رقم منتقل کرتے ہیں، لیکن وعدہ کردہ فنڈز کبھی نہیں آتے اور متوقع کال بھی کبھی نہیں آتی۔

















اشتہار


اشتہار