دُنیا کے غریبوں کی سنی گئی، منگل کے روز تیل کی قیمت میں پہلے دو ڈالر فی بیرل کمی ہوئی، پھر 3 ڈالر فی بیرل کمی ہو گئی اور تیل کی قیمتیں یکلخت گِر کر ڈھائی ماہ کی کم ترین سطح پر چلی گئیں۔ لیکن قیمت میں گراوٹ یہاں رکی نہیں اور مزید کم ہوتے ہوتے ساڑھے 4 ڈالر فی بیرل تک گر کر سات ماہ کی کم ترین سطح پر چلی گئی۔ اس وقت نیویارک اور دیگر انٹرنیشنل مارکیٹس مین تیل کی قیمت میں 35۔4 فیصد کمی ریکارڈ کی جا چکی ہے۔
بابا وانگا کی 2024 کے حوالے سے 7 خوفناک پیشگوئیاں
بابا وانگا کی 2024 کے حوالے سے 7 خوفناک پیشگوئیاں
امریکی خام تیل 3.50 ڈالر سستا ہوکر 77.30 ڈالر فی بیرل تک گرگیا ہے جبکہ لندن برینٹ آئل کے فیوچرز میں بھی قیمت میں ایک دن میں 4.24 فیصد کی بڑی کمی ہوچکی ہے۔لندن برینٹ آئل 3.81 ڈالر سستا ہوکر 81.57 ڈالر فی بیرل تک گرگیا ہے۔
اب مبصرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل تک گر سکتی ہے۔ قیمت میں اتنی کمی ہو گئی تو پاکستان جیسی کمزور معیشتوں میں ایک بار پھر بھونچال آ جائے گا اورپٹرولیم مصنوعات کے ساتھ کموڈٹیز کی قیمتوں میں بھی کمی ہونے لگے گی۔
چند گھنٹے پہلے آنے والی اطلاعات کے مطابق چینی اعداد و شمار سے چین کے اندر تیل کی طلب کے بارے میں خدشات نے منگل کے روز تیل کی مارکیٹ کو اتھل پتھل کر دیا اور مستقبل کے سودوں کی قیمتیں تیزی سے گرنے لگیں۔ صرف ایک روز میں قیمت میں 3 ڈالر فی بیرل کمی ہو گئی۔
نومبر اور دسمبر میں چینی ریفائنرز کی خام تیل کی طلب میں کمی کو محدود کرسکتی ہیں۔اکتوبر میں چین کی خام تیل کی درآمدات میں ماہانہ او سالانہ بنیاد پر اضافہ ہوا لیکن اس کی ایکسپورٹس مشرق وسطیٰ کے حالات کی وجہ سے غیر معمولی سکڑاو کا شکار ہو گئیں۔
انٹرنیشل صحافتی اداروں کی مستند رپورٹوں کے مطابق تیل کی قیمتیں منگل کے روز 3 فیصد سے زیادہ گر کر جولائی کے آخر کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگئیں، کیونکہ مخلوط چینی اقتصادی اعداد و شمار اور اوپیک کی بڑھتی ہوئی برآمدات نے مستقبل کی مارکیٹ کے بارے میں خدشات کو کم کیا اور ڈالر کے مضبوط ہونے کے تاثر نے بھی تیل کی قیمت کو تیزی سے گرایا۔
منگل کی دوپہر 1:41 بجے تک برینٹ کروڈ فیوچر 2.95 ڈالر فی بیرل یعنی 3.5% گر کر 82.23 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔ ET (1841 GMT)۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 2.88 ڈالر یعنی 3.6 فیصد کم ہوکر 77.94 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔
ان دونوں معاہدوں نے 24 جولائی کے بعد اپنی کم ترین سطح کو چھو لیا، نیویارک میں برینٹ حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد پہلی بار 84 ڈالر فی بیرل سے نیچے بند ہو گیا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے"خطے میں ابھرنے والے وسیع تر تنازعے کے سبب سپلائی میں خلل کے متعلق خدشات کم ہو رہے ہیں۔پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم سے تیل کی برآمدات میں بحالی نے بھی تیل کی قیمتوں پر دباؤ بڑھایا۔
"مشرق وسطی میں موسمی طور پر کم گھریلو طلب کے نتیجے میں، اوپیک کی خام برآمدات میں اگست کی کم ترین سطح کے بعد سے تقریباً 1 ملین بیرل یومیہ (bpd) کا اضافہ ہوا ہے۔ تیل استعمال کرنے والے ممالک کی طرف سے اس اضافی سپلائی کی خریداری مین غیر معمولی دلچسپی کا کوئی امکان نہیں۔ اس امر نے بھی تیل کی قیمت گرانے میں کردار ادا کیا۔
چھ مہینوں میں لوڈ ہونے والے برنٹ کنٹریکٹس پر اگلے مہینے کی لوڈنگ پر پریمیم 2-1/2-ماہ کی کم ترین سطح پر تھا، جو سپلائی کے خسارے کے بارے میں کم تشویش کی نشاندہی کرتا ہے۔
اکتوبر میں چین کی خام تیل کی درآمدات میں زبردست اضافہ ہوا تھا لیکن اس کی اشیاء اور خدمات کی برآمدات توقع سے زیادہ تیز رفتاری سے سکڑ گئیں۔یو ایس انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کو اب توقع ہے کہ ملک میں پیٹرولیم کی کل کھپت اس سال 300,000 بیرل یومیہ تک گر جائے گی۔
جو اس کی 100,000 بیرل یومیہ اضافے کی پہلے کی پیشن گوئی سے مختلف ہے۔عالمی شرح سود میں بلندی کے لیے سرمایہ کاروں کی امیدیں ختم ہونے سے امریکی ڈالر کو حالیہ کم ترین سطح سے اٹھانے میں بھی مدد ملی، جس سے دیگر کرنسیوں کے حاملین کے لیے تیل مزید مہنگا ہو گیا۔