کویت میں رہائش پذیر بیچلرز افراد کے حوالے سے (PACI) نے اہم حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کے دفتر کے ڈائریکٹر اور کویت کی پبلک اتھارٹی فار سول انفارمیشن (PACI) کے سرکاری ترجمان خالد الشمری نے حکم جاری کیا ہے کہ اتھارٹی نے نجی ہاؤسنگ میں بیچلرز (غیر شادی شدہ یا فیملی کے بغیر رہنے والے) افراد کی رجسٹریشن کو روکنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں۔
خالد الشمری کا ایک پریس بیان میں کہنا تھا کہ اتھارٹی مشترکہ حکومتی کمیٹی کا ایک فعال رکن ہے جو نجی رہائشی علاقوں میں بیچلرز کی رہائش سے نمٹنے اور اسے روکنے کے لیے امور انجام دیتی ہے۔
سعودی شہزادہ خالد بن محمد بن عبداللہ آل عبدالرحمن آل سعود انتقال کرگئے
انہوں نے وضاحت کی کہ کمیٹی شکایات وصول کرتی ہے اور اس مسئلے سے متعلق کسی بھی خلاف ورزی کی سائٹ پر جا کر اس کی تصدیق کرتی ہے۔
خالد الشمری نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس اقدام کو 2021 میں جاری کیا گیا تھا، جو اتھارٹی کی ویب سائٹ پر رہائشیوں کی ڈیٹا سروس کے ذریعے عوام کے لیے قابل رسائی ہے، جو اب حکومت کی درخواست پر آسانی سے دستیاب ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ یہ سروس جائیداد کے مالکان کو اپنی عمارتوں کے اندر موجود تارکین وطن کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کا اختیار دیتی ہے اور اگر کوئی ڈیٹا غلط پایا جاتا ہے تو انہیں خود بخود شکایت درج کروانے کی اجازت اور ضرورت کے مطابق اصلاح کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
اس خبر کے مطابق بیچلر غیر ملکی کویت کے کس علاقے میں سکونت اختیار کئے ہوئے ہے، اس کی تصدیق اس کے بطاقہ پر لکھے پتے سے ہو گی جس کی تصدیق عام طور پر اقامہ لگنے کے مراحل میں ہو سکتی ہے۔
اتھارٹی متعلقہ فرد کے اقامہ کی تجدید تب تک نہیں کرے گی جب تک کہ وہ موجودہ رہائش کا ثبوت (عقد اجار) اتھارٹی کو پیش نہیں کرتا جس سے یہ واضح ہو جائے گا کہ متعلقہ بیچلر بغیر فیملی کے رہنے والا شخص کویت کے نجی رہائشی علاقے میں رہائش پذیر ہے بھی یا نہیں۔