ٹک ٹاک پر پابندی ، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

Ban on Tik Tok, petition filed in Lahore High Court

سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ ایپ پر مسلسل فحش مواد اپ لوڈ کیا جارہا ہے، جس سے نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے۔

ٹک ٹاک سے پیسے کمانا اب صارفین کیلئے زیادہ آسان ہوگیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں ایک شہری کی جانب سے مشہور سوشل میڈیا ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر پابندی کی آئینی درخواست دائر کی گئی ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر مسلسل فحش مواد اپ لوڈ کیا جارہا ہے، جس سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے۔

 نوجوانوں کو ورغلایا جارہا ہے، بہت سے نوجوان ٹک ٹاک پر ویڈیوز بناتے اپنی جان گنوا چکے ہیں، اس پر پابندی عائد کی جائے۔شہری رانا عثمان انوار نے ایڈووکیٹ سہیل احمد شیخ کی وساطت سے درخواست میں پی ٹی اے اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت ہر شہری پر ریاست سے وفادار ہونا لازم ہے، بہت سے ممالک میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل کئی بار پاکستان میں ٹک ٹاک پر مختلف وجوہات کی بناء پر پابندی عائد کی جاچکی ہے تاہم یہ پابندی چند روز تک ہی محدود رہی تھی۔




اشتہار


اشتہار