عازمین حج کیلئے ادویات ڈرون سے پہنچائی جائیں گی

Medicines for Haj pilgrims will be delivered by drone

سعودی عرب میں ادویات ڈرونز سے پہنچائی جائیں گی جس کے لیے وزارت صحت کا سعودی پوسٹ سے معاہدہ ہوگیا۔ اردو نیوز نے الاخباریہ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی پوسٹ نے وزارت صحت کے تعاون سے حجاج کرام کی فوری طبی ضروریات پوری کرنے کے لیے ڈرونز کی خصوصی سہولت فراہم کرنے کا انتظام کیا ہے،

 اس معاملے پر بات کرتے ہوئے سعودی پوسٹ (سبل) کے سربراہ انجینیئر آنف ابانمی نے بتایا کہ ہمارے ادارے اور سعودی عرب کی وزارت صحت کے درمیان ایکا معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت سبل کی جانب سے حج کے ایام کے دورن مشاعر مقدسہ یعنی منیٰ، عرفات اور مزِدلفہ میں وزارت صحت کے ماتحت ہسپتالوں کو ڈرونز میڈیکل سروس فراہم کی جائے گی جب کہ وقت کی بچت اور دیگر مشکلات سے بچنے کے لیے ڈرونز کے ذریعے ادویات کے علاوہ بلڈ سیمپلز منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں وزات صحت کے ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز کو مہیا کیے جائیں گے۔

بتاتے چلیں کہ سعودی عرب میں مناسکِ حج کا آغاز ہوگیا، اس سلسلے میں منٰی میں آباد ہونے والی عارضی خیمہ بستی میں اندرون مملکت اور دنیا بھر سے لاکھوں عازمین قافلوں کی صورت میں پہنچنا شروع ہوچکے ہیں، 8 ذو الحج کو یوم ترویہ بھی کہا جاتا ہے اس روز عازمین حج منیٰ پہنچتے اور یہاں قیام کرتے ہیں۔ رواں برس مختلف ممالک سے 17 لاکھ کے قریب عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مملکت پہنچ چکے ہیں،

منٰی روانگی سے قبل حجاج کرام نے مکہ معظمہ میں ضروری اشیاء کی خریداری کی، جس کے بعد 7 ذوالحج کی نصف شب کے بعد وادی منٰی کے لیے روانہ ہونے لگے، یہ سلسلہ 8 ذوالحجہ کی دوپہر تک جاری رہے گا، منیٰ پہنچنے کے بعد حجاج یہاں قیام کے بعد 9 ذوالحج کی نماز فجر کی ادائیگی کرتے ہی حج کے رکن اعظم وقوفِ عرفہ کے لیے روانہ ہوں گے۔
بتایا گیا ہے کہ منیٰ مکہ مکرمہ اور مزدلفہ کے درمیان حرم مقدس کی حدود میں واقع ہے، 

منیٰ مناسکِ حج ادا کرنے کا پہلا مقام ہے، یہ علاقہ صرف حج کے ایام میں آباد ہوتا ہے، اس کی سرحد مکہ مکرمہ کی طرف سے جمرات العقبہ اور مزدلفہ کے اطراف وادی محسر ہے، منیٰ کی نمایاں خصوصیات وہ تین ستون ہیں جنہیں جمرات کہا جاتا ہے، ان میں ایک جمرہ عقبہ ہے اور ان ستونوں کو پتھر مارنے کو رمی جمار کہا جاتا ہے جب کہ عام الفاظ میں شیطان کو کنکریاں مارنا کہتے ہیں۔



اشتہار


اشتہار