ینٹی کرپشن نے فرحت شہزادی اور عثمان بزدار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم مانیکا سمیت 6بیوروکریٹس بھی نامزد ہے۔
تفصیلات کے مطابق عثمان بزدار کے دور میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دست راست فرحت شہزادی کی ہدایات پر پنجاب میں افسران کے اعلی انتظامی اور پرکشش عہدوں پر تقرو تبادلے ہوئے ۔سینئر بیوروکریٹس طاہر خورشید ، احمد عزیز تارڑ ، صالحہ سعید ، عثمان معزم ، سہیل خواجہ اور دیگر تعینات ہونے والے افسران اور ملازمین سے کروڑوں روپے بطور رشوت وصول کرتے تھے ۔
تحریک انصاف کتنے حصوں میں بٹ سکتی ہے؟ تہلکہ خیز انکشاف
اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ بھاری رشوت وصول کرکے کروڑوں روپے فرحت شہزادی کو انکے ڈی ایچ اے گھر میں پہنچایا جاتے تھے،فرحت شہزادی اپنے ملازمین کےاکاؤنٹس مینجر احمد منصور اور پرنسپل سیکرٹری محمد آصف کے ذریعے اپنے ذاتی بنک اکاؤنٹ لبرٹی مارکیٹ میں جمع کرواتی تھی،سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کا بیٹا ابراہیم مانیکا اپنے حصے کی رقم لینے کے لیے فرحت شہزادی کے گھر آتا تھا ۔
اینٹی کرپشن حکام کا مزید کہنا ہے کہ انکوائری میں 45 کروڑ روپے فرحت شہزادی پر رشوت ثابت ہوئی ہے،نامزد ملزمان نے اربوں روپے رشوت وصول کرکے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔