عمران خان نے گھر کا سرچ وارنٹ کالعدم قرار دینے کے لیےعدالت سے رجوع کرلیا

Imran Khan approached the court to declare the search warrant of the house null and void

 پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گھر کا سرچ وارنٹ کالعدم قرار دینے کے لیے لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کرلیا۔عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب بھی طلب کر لیا۔


عمران خان نے درخواست میں کمشنر لاہور، ڈی سی لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا۔درخواست میں کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سے 18 مئی کو پولیس نے سرچ وارنٹ حاصل کیے۔


پولیس سمیت دیگر نے سرچ وارنٹ بدنیتی کی بنیاد پر حاصل کیے۔درخواست میں عدالت سے 18 مئی کو جاری سرچ وارنٹ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی


 ۔قبل ازیں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ٹی وی کیمروں کی موجودگی میں زمان پارک کی تلاشی لی جائے گی۔


نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے بتایا کہ عمران خان کے گھر کے اطراف مطلوبہ افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، زمان پارک سے نکلنے کی کوشش میں دہشتگرد پکڑے گئے۔


وزیر اطلاعات نے کہا کہ الٹی میٹم دینے پر زمان پارک سے دہشتگرد نکلنا شروع ہوگئے ہیں، وہان 4 نہیں بلکہ 40 دہشتگرد
 موجود ہیں۔


 عامر میر نے کہا کہ کمشنر لاہور کی سربراہی میں وفد کل زمان پارک جائے گا، کل ٹی وی کیمروں کی موجودگی میں وہاں تلاشی لی جائے گی۔
 

انہوں نے بتایا کہ عمران خان بچگانہ باتیں کر رہے ہیں اور بونگیاں مار رہے ہیں، پنجاب حکومت کا انہیں گرفتار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، وہ گرفتاری کا شور نہ ڈالیں ورنہ کوئی واقعی گرفتار کرنے آ جائے گا۔



دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سوال کی اہے کہ پنجاب حکومت 40 دہشتگردوں کے نام کیوں نہیں بتا رہی؟، انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ دینے کا الزام ایسے ہی ہے جیسے پچھلی بار گھر سے پیٹرول بم برآمدکرنےکا دعویٰ کیا گیا تھا۔






اشتہار


اشتہار