کشمور پولیس نے ٹک ٹاک پر سرگرم عروسہ سولنگی کو گرفتار کر لیا ہے جس پر الزام ہے کہ وہ نوجوانوں کو محبت کے جال میں پھنسا کر کچے کے علاقے میں موجود ڈاکوؤں کے حوالے کرتی رہی۔ پولیس کے مطابق کچے کے جنگلات میں سرگرم جرائم پیشہ گروہ ماضی میں جعلی خواتین کی آوازیں استعمال کر کے ملک بھر سے لوگوں کو بہلا پھسلا کر اپنے ٹھکانوں تک لاتے اور پھر اغوا کر کے بھاری تاوان طلب کرتے تھے،بعد ازاں جب یہ طریقہ بے نقاب ہوا تو ڈاکوؤں نے سستے داموں گاڑیاں دینے کا لالچ دینا شروع کیا اور موقع پر پہنچنے والے افراد کو اغوا کر لیتے۔ جدید دور میں ان گروہوں نے نئی حکمت عملی اپنائی اور خاص طور پر سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور ٹک ٹاکرز کے ذریعے شکار کو اپنے جال میں پھانسنے لگے۔
LOADING...
پولیس کا کہنا ہے کہ عروسہ سولنگی مختلف شہروں کے نوجوانوں کو جھوٹے رومانوی تعلقات کا جھانسہ دے کر اپنے قریب بلاتی اور پھر انہیں ڈاکوؤں کے حوالے کر دیتی تھی۔ دورانِ تفتیش اس کے موبائل فون سے ایسے شواہد ملے ہیں جو اس کے متعدد اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا ناقابلِ تردید ثبوت فراہم کرتے ہیں۔ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ عروسہ ویڈیو کالز کے ذریعے نوجوانوں کو یقین دہانی کراتی اور پھر انہیں کشمور کے کچے علاقے آنے پر مجبور کرتی جہاں پہنچنے کے بعد وہ ڈاکوؤں کے ہتھے چڑھ جاتے۔ پولیس نے خاتون کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ اس گھناؤنے جرائم کے نیٹ ورک کے دیگر کرداروں کو بھی بے نقاب کیا جا سکے۔