سعودی عرب میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے قدیم راستے پر تاریخ کی گہرائیوں میں ڈوبا الروحا کا مقام موجود ہے، یہ وہ خطہ جس سے انبیاء، علما، صلحا اور حجاج گزرے ہیں اور جو آج بھی ان کے سفر اور نقوش کا زندہ و جاوید گواہ ہے۔سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اپنے متعدد غزوات میں یہی راستہ اختیار فرمایا جس سے الروحا کو سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک نمایاں مقام حاصل ہوا ہے۔
سعودی وزارتِ حج و عمرہ اس کے کردار کو ’طریق الانبیاء‘ کے سفرنامہ میں نمایاں کرنے کے لیے کام کررہے ہیں تاکہ مملکت میں آنے والے زائرین کے دل میں سیرتِ رسولﷺ اور اس کے تاریخی مقامات کے ساتھ روحانی اور جذباتی تعلق مضبوط تر ہوسکے۔رپورٹس کے مطابق یہ ایک ایسی جگہ ہے جو یادِ نبوی ﷺ کی خوشبو سے معطر ہے جہاں جغرافیہ، رسالت سے جڑتا ہے اور حجاز کی سرزمین پر نبوت کی چھاپ واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہے۔الروحا قدیم قافلوں کے اہم پڑاؤ میں سے ایک تھا جس نے اسے خصوصی دینی و تاریخی وقار بخشا، یہاں آثارِ نبوت، علما کے سفر اور حجاج کی منازل ایک ہی فضا میں یکجا ہوتے ہیں۔سعودی عرب میں آج الروحا سیرتِ نبوی ﷺ کے متلاشیوں اور تاریخ کے شائقین کے لیے ایک خاص مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔