منیلا میں سیلاب کنٹرول کرنے کے جعلی منصوبے بنا کر بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلپائن کا دارالحکومت عوام کے شدید غم و غصے کی زد میں ہے جو سیلاب کنٹرول کرنے کے نام پر اربوں ڈالر کی خرد برد پر احتجاج کر رہے ہیں۔بڑے پیمانے پر جاری احتجاجوں کے پیش نظر فوج کو بھی ‘ریڈ الرٹ’ پر رکھا گیا ہے۔فلڈ کنٹرول اسکینڈل نے ایوان بالا اور ایوان زیریں دونوں میں قیادت کی تبدیلیوں کو جنم دیا ہے۔
LOADING...
ایوان زیریں کے اسپیکر اور صدر مارکوس کے کزن مارٹن رومیوالدیز نے اس ہفتے استعفیٰ دے دیا جب پارلیمانی تحقیقات شروع ہوئیں۔صدر فرڈینینڈ مارکوس نے گزشتہ ماہ ایسے جعلی منصوبوں پر قوم سے خطاب کر کہ انہیں اعتماد میں لینے کی کوشش کی تھی مگر اس کے بعد ملک میں ہونے والی مہلک بارشوں اور سیلاب کے بعد وہ مزید تنقید کی زد میں آ گئے تھے۔مارکوس نے پیر کو کہا کہ انہیں عوام کے احتجاج کرنے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن انہوں نے مظاہروں کو پرامن رکھنے کی اپیل کی۔بائیں بازو کے اتحاد باگونگ آلیانسنگ مکابایان کے چیئرمین ٹیڈی کاسینو نے کہا کہ ان کا مطالبہ صرف چوری شدہ پیسے کی واپسی نہیں بلکہ ذمہ داروں کو جیل بھیجنا ہے۔
‘کرپشن عوام کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کرتی ہے تاکہ حکومت پر دباؤ ڈال کر اسے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔’جاری احتجاج کے علاوہ ملک میں مزید بڑے مظاہروں کی توقع ہے جو بعد میں تاریخی ای ڈی ایس اے روڈ پر مارچ کریں گے۔یہ وہی مقام جہاں 1986 میں پیپلز پاور تحریک نے مارکوس کے آمر والد کو اقتدار سے ہٹانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔اس ماہ کے آغاز میں ایک تعمیراتی کمپنی کے مالکان نے تقریباً 30 ارکانِ اسمبلی اور پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے افسران پر رشوت لینے کے الزامات عائد کئے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق 2023 سے 2025 کے درمیان فلڈ کنٹرول منصوبوں میں کرپشن کے باعث فلپائن کی معیشت کو 118.5 ارب پیسو (تقریباً 2 ارب ڈالر) کا نقصان ہوا۔ماحولیاتی تنظیم گرین پیس کا کہنا ہے کہ اصل نقصان اس سے کہیں زیادہ یعنی تقریباً 18 ارب ڈالر ہو سکتا ہے۔فلپائن میں عوامی فنڈز کے اسکینڈلز کی طویل تاریخ ہے اور اکثر بااثر سیاست دان کرپشن کے باوجود جیل جانے سے بچ جاتے ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ فلڈ کنٹرول کرپشن اسکینڈل میں سیاست دان اور ٹھیکیدار دونوں برابر کے مجرم ہیں۔