سعودی عرب کی وزارت بلدیات و ہاؤسنگ نے کھانے پینے کے شعبے میں صحت و حفاظت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نئے جرمانوں کا اعلان کیا ہے، جن میں فوڈ آؤٹ لیٹس میں سگریٹ نوشی پر 5,000 ریال کا جرمانہ بھی شامل ہے۔عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غیر صحت بخش طریقوں، دھوکہ دہی پر مبنی فروخت، اور فوڈ سیفٹی کے قوانین کی عدم تعمیل پر سخت اقدامات حفظان صحت اور صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اُٹھائے گئے ہیں۔
LOADING...
کھانے کی تیاری کے جگہوں میں کارکنوں کو چہرے کے ماسک نہ پہننے پر 1,000 SR اور سر نہ ڈھانپنے پر 1,000 SR جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، غیر مجاز علاقوں میں سگریٹ نوشی پر 5000 ریال کا سب سے زیادہ جرمانہ ہوگا۔فوڈ ڈیلیوری ورکرز جو سرکاری کمپنی کی وردی نہیں پہنیں گے ان ان پر 500 ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔وہ کاروبار جو صارفین کو فروزن فروٹ جوس پیش کرتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ تازہ تیار کیے گئے ہیں انہیں 1000 ریال کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کھانے کے اداروں میں کام کرنے والے ورکرز، جو ناک اور منہ کو چھوتے ہوئے یا تھوکتے ہوئے پکڑے گئے، انہیں 2000 ریال تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزارت نے زور دیا کہ ان اقدامات کا مقصد صحت عامہ کی حفاظت، صارفین کی حفاظت اور خوراک کی فراہمی کے سلسلے میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔ فوڈ اداروں اور ڈیلیوری کمپنیوں سے کہا گیا کہ وہ جرمانے سے بچنے کے لیے ضوابط کی مکمل تعمیل کریں۔