LOADING...
The Sea of Galilee turned red: A natural phenomenon caused the formation of spots in the waters of the Sea of Galilee, with no danger to swimmers. The red color results from the accumulation of a natural pigment produced by a certain type of algae, in response to strong sun… pic.twitter.com/NI4nXdmPhZ
— Adi 🎗 (@Adi13) August 4, 2025
ماہرین کے مطابق، الجی میں موجود قدرتی رنگدار مادہ جب شدید دھوپ کے زیرِ اثر آتا ہے تو پانی کی سطح پر سرخی مائل دھاریاں بن جاتی ہیں۔ یہ رنگدار مادہ بالکل غیر زہریلا ہے اور اب تک نہ کسی قسم کی الرجی کی اطلاع ملی ہے اور نہ ہی تیرنے پر کوئی خطرہ لاحق پایا گیا ہےماحولیاتی ماہرین اور حکام نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جھیل طبریہ کی حالت تسلی بخش ہے، اور پانی تیرنے یا دیگر تفریحی سرگرمیوں کے لیے محفوظ ہے۔تاہم اس قدرتی مظہر نے عوامی یادداشت میں ایک تاریخی باب ضرور تازہ کر دیا ہے۔
معروف اسرائیلی اخبار Jerusalem Post نے اس منظر کو فرعونِ مصر کے دور کی مشہور ’دس آفات‘ میں سے پہلی آفت سے تشبیہ دی ہے، جب روایت کے مطابق دریائے نیل کا پانی خون کی طرح سرخ ہو گیا تھا۔اگرچہ موجودہ صورتحال سائنسی بنیادوں پر واضح اور محفوظ ہے، مگر فطرت کے یہ پراسرار رنگ انسانی تخیل کو صدیوں پرانے حقائق سے جوڑنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔