کیا آپ کو معلوم ہے ہوائی جہاز کے پروں کے آخر میں یہ چیز کیا ہے اور کیوں لگائی جاتی ہے؟ جانئے وہ اہم بات جو اکثر لوگوں کو معلوم نہیں

Do you know what this thing is at the end of an airplane's wings and why it is installed? Find out the important thing that most people don't know.
آپ نے کبھی غور کیا کہ جدید ہوائی جہازوں کے پر کچھ پرانی طرز کے ہوائی جہازوں کے پروں سے مختلف نظر آتے ہیں۔ جدید قسم کے طیاروں کے پروں کے آخر میں اوپر کی طرف مڑے ہوئے چھوٹے سے عمودی پر بھی ہوتے ہیں، جنہیں ونگلیٹ (winglet) کہا جاتا ہے ۔ اکثر لوگ انہیں جہاز کی ڈیکوریشن سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں۔ 

LOADING...

مگر دراصل یہ ایک انتہائی اہم کام سرانجام دیتے ہیں اور ائیرلائنوں کے لئے کروڑوں ڈالر کی بچت کا سبب بنتے ہیں۔طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے چیف ایرو ڈائنامیسسٹ راجر گریگ نے جریدے بزنس انسائیڈر سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان چھوٹے پروں کا مقصد جہاز کو نیچے کی طرف دبانے والے پریشر، جسے ڈریگ (drag) کہا جاتا ہے، میں کمی لانا ہے، تاکہ انجن کو زیادہ طاقت صرف نا کرنا پڑے اور ایندھن کی بچت کی جاسکے۔

ہوائی جہاز کے پروں کی ساخت اور زاویہ ایسا ہوتا ہے کہ پروں کے نیچے ہوا کا دباﺅ بہت زیادہ ہوتا ہے، جو کہ جہاز کو اوپر اٹھاتا ہے، اس کے برعکس پروں کے اوپر ہوا کا دباﺅ کم ہوتا ہے۔ دباﺅ کے اس فرق کی وجہ سے ہوا پروں کے نیچے سے دائروں کی شکل میں حرکت کرتی ہوئی پروں کے اوپر کم دباﺅ والے حصے کی طرف جاتی ہے ۔ جب یہ ہوا دائروں کی شکل میں پروں کے اوپر سے گزرتی ہے تو جہاز پر نیچے کی طرف قوت لگاتی ہے ۔ 

جس کا مقابلہ کرنے کے لئے انجن کو مزید طاقت صرف کرنا پڑتی ہےاس مسئلے کے حل کے لئے ایروناٹیکل انجینئروں نے پروں کے آخر میں ننھے عمودی پروں کا اضافہ کردیا۔ ان کی وجہ سے نیچے سے اوپر دائروں میں حرکت کرنے والی ہوا کا تسلسل ٹوٹ جاتا ہے اور یہ جہاز کے پروں کی اوپری طرف زیادہ دباﺅ نہیں ڈال سکتی۔

گھومتی ہوئی ہوا کے دائرے لمبے پروں پر اثر انداز نہیں ہو پاتے، مگر چونکہ سب طیاروں کے پروں کی لمبائی زیادہ نہیں رکھی جا سکتی، لہٰذا ڈریگ دباﺅ سے بچنے کے لئے چھوٹے عمودی پر ضروری ہو جاتے ہیں ان کی وجہ سے ایندھن کی بھاری بچت ہوتی ہے جبکہ فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بھی کم ہوجاتا ہے، جو کہ ماحول کے لئے فائدہ مند ہے۔

بوئنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے 757 اور 767 طیاروں پر نصب کئے گئے چھوٹے عمودی پروں کی وجہ سے ایندھن کے استعمال میں مجموعی طور پر 5 فیصد کمی ہوگی جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں بھی 5 فیصد کمی ہوگی۔ کمپنی کا اندازہ ہے کہ چھوٹے عمودی پروں کی وجہ سے 58 عدد بوئنگ 767 طیارے سالانہ تقریباً پانچ لاکھ گیلن ایندھن کی بچت کریں گے۔





اشتہار


اشتہار