LOADING...
Dr. Alaa and Dr. Hamdi Al-Najjar’s home was targeted, 9 of their 10 children brutally killed, the surviving husband, and one child seriously wounded. Dr. Alaa received her killed children while at work in Nasser Hospital.
— Dr. Mads Gilbert (@DrMadsGilbert) May 23, 2025
Dr. Alaa is a paediatrician.
She’s keeps working.
The… pic.twitter.com/ncUUI3aR6C
بمباری کے وقت مذکورہ ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پر تھیں، بچوں کی لاشیں جب اسپتال پہنچیں تو دل دہلا دینے والے مناظر تھے، شہید بچوں کی عمریں 7 ماہ سے 12 سال کے درمیان تھیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ مرنے والے بچوں کے نام، جن میں سے دو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، سیدرہ، لقمان، ایف، ریفان، رسلان، جبران، سیفین، راکان اور یحییٰ ہیں۔
اس حملے میں ڈاکٹر علاء النجار کے شوہر ڈاکٹر حامد النجار بھی شدید زخمی ہوئے ہیں، جن کے سر اور سینے پر چوٹیں آئی ہیں، بچ جانے والا واحد بچہ 11 سالہ آدم بھی زخمی حالت میں ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے دوران دیگر درجنوں فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب فرانچیسکا البانیز کا کہنا ہے کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ہے۔
Dr. Alaa Al-Najjar, a paediatric specialist at the Nasser Medical Complex, received the charred bodies of nine of her children while on duty, after an Israeli strike hit her home in Qizan Al-Najjar, south of Khan Younis in the southern Gaza Strip.
— Quds News Network (@QudsNen) May 24, 2025
The children, the eldest aged… pic.twitter.com/q5OjnrGgya