پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اپنی انتہاؤں کو چھو رہی ہے۔ بھارتی میڈیا میں جنگ کے طبل بجائی جا رہی ہے اور پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ جاری ہے، جبکہ پاکستان ان الزامات کو یکسر مسترد کر کے دفاعی تیاریوں میں مصروف نظر آ رہا ہے۔ اگرچہ مکمل جنگ کے امکانات کم سمجھے جا رہے ہیں، تاہم محدود فوجی تصادم کی صورت میں خطے میں خطرناک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
LOADING...
1. جے-10 سی لڑاکا طیارہ
پاکستان نے 2021 میں چین سے 25 جے-10 سی لڑاکا طیارے حاصل کیےانہیں 2022 میں پاک فضائیہ میں شامل کیا گیا اور یہ F-16 بلاک 70 کے متبادل کے طور پر پیش کیے گئے۔ ان میں جدید AESA ریڈار، IIR PL-10 میزائل، PL-15 میزائل اور طاقتور انجن نصب ہیں۔ یہ طیارہ الیکٹرانک وارفیئر میں پاکستان کی صلاحیتوں میں انقلابی اضافہ کر سکتا ہے۔
2. جے ایف-17 تھنڈر
پاکستان اور چین کا مشترکہ شاہکار، جے ایف-17، ایک ہلکا پھلکا مگر مہلک ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے۔ یہ PL-10، PL-12 اور PL-15 میزائلوں سے لیس ہے اور بھارتی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر 200 سے 300 کلومیٹر دور سے حملے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ دشمن کی دفاعی لائن کے پیچھے حملہ کر کے بھارت کو حیران کر سکتا ہے۔
3. ایچ کیو-9 ائر ڈیفنس سسٹم
یہ چینی ساختہ دفاعی نظام بھارت کے روسی ساختہ S-400 کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔ یہ دشمن کے طیاروں، ڈرونز اور میزائلوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ روسی S-300 ٹیکنالوجی پر مبنی یہ سسٹم پاکستان نے 2021 میں خریدا اور اسے تیزی سے فعال کر دیا گیا۔ بھارت کے حملوں کی صورت میں یہ نظام فضائی دفاع کی سب سے بڑی دیوار بن سکتا ہے۔
4. SH-15 ہاوٹزر توپ
یہ 155ایم ایم کی خودکار توپ جدید ڈیجیٹل فائر کنٹرول، جی پی ایس اور تھرمل امیجنگ سے لیس ہے اور کشمیر جیسے دشوار گزار علاقوں میں تیزی سے حملے اور پسپائی (hit-and-run) کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 90 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے حرکت کرنے والی یہ توپ دشمن کے اسلحہ ڈپو، رسد کے راستوں اور کمانڈ مراکز کو نشانہ بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
5. CH-4 ڈرون
یہ چینی ڈرون امریکی ”MQ-9 Reaper“ کا متبادل ہے جو 14 گھنٹے مسلسل پرواز کر سکتا ہے اور 1500 کلومیٹر تک رسائی رکھتا ہے۔ یہ لیزر گائیڈڈ میزائل، FT-9 بم اور اینٹی ریڈی ایشن میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کنٹرول لائن پر نگرانی، حملے اور انٹیلیجنس جمع کرنے کے لیے یہ پاکستان کا خفیہ ہتھیار ہو سکتا ہے۔
بھارت کی گھبراہٹ
چین کے ان ہتھیاروں کی موجودگی اور پاکستان کی جنگی تیاریوں نے نئی دہلی میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ ایک جانب بھارت دھمکیاں دے رہا ہے، دوسری جانب بنگلہ دیش اور چین جیسے پڑوسی ممالک کے بیانات اور حرکات بھارت کو علاقائی تنہائی کا شکار بنا رہی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا بھارت صرف میڈیا وار جیتنے کی کوشش کر رہا ہے یا واقعی میدانِ جنگ میں اترنے کی ہمت رکھتا ہے؟پاکستانی عسکری ماہرین کہتے ہیں کہ دشمن کو ”سرپرائز“ دینے کا وقت اب بھارت کا نہیں بلکہ پاکستان کا ہے۔ اگر بھارت نے حملہ کرنے کی جسارت کی، تو اسے اندازہ ہو گا کہ پاکستان صرف بیانات نہیں، مکمل جنگی تیاری کے ساتھ کھڑا ہے — اور اس بار میدان گرم ہے، دل بھی، دماغ بھی اور ہتھیار بھی۔