امریکا کے معروف مالیاتی ادارے ”سٹی گروپ“ نے ایک صارف کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 280 ڈالر کی جگہ 81 کھرب ڈالر جمع کرا دیے، اس سنگین غلطی کو درست کرنے میں کئی گھنٹے لگے۔ امریکی میگزین ”فنانشل ٹائمز“ کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ سٹی گروپ کے آپریشنل مسائل کو اجاگر کرتا ہے، جنہیں بینک حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
LOADING...
یہ غلطی گزشتہ سال اپریل میں ہوئی، بینک کے ایک ملازم اور دوسرے چیکنگ افسر سے یہ بھاری رقم ٹرانزیکشن کے پراسیس ہونے سے پہلے نظر انداز ہوگئی۔ ایک تیسرے ملازم نے ڈیڑھ گھنٹے بعد غلطی پکڑ لی، اور کئی گھنٹوں بعد ٹرانزیکشن کو ریورس کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، کوئی رقم ”سٹی گروپ“ سے باہر منتقل نہیں ہوئی، اور بینک نے اس معاملے کی اطلاع فیڈرل ریزرو اور **آفس آف دی کمپٹرولر آف دی کرنسی (OCC) کو دے دی۔ سٹی گروپ نے خبر رساں ایجنسی ”روئٹرز“ کو ایک ای میل میں بتایا کہ ان کے حفاظتی نظام نے جلد ہی اس غلطی کو پکڑ لیا اور بروقت درست کر دیا گیا، جس سے بینک یا صارف کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔
سال 2023 میں سٹی گروپ میں ا یک ارب ڈالر یا اس سے زائد کی 10 غلط ٹرانزیکشنز ہوئیں، جو 2022 میں 13 کے مقابلے میں کم تھیں گزشتہ ماہ، سٹی گروپ کے سی ایف او مارک میسن نے کہا تھا کہ بینک اپنی ریگولیٹری اور ڈیٹا مینجمنٹ کے مسائل حل کرنے کے لیے مزید سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ جولائی 2023 میں، سٹی گروپ کو 136 ملین ڈالر کا جرمانہ کیا گیا تھا، جبکہ 2020 میں بھی بینک پر 400 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔