کراچی ، ٹک ٹاک بناتے ٹرین کی ٹکر سے باپ بیٹا جاں بحق

Father and son die after being hit by train while making a tik tok in Karachi
لانڈھی میں ریلوے لائن کے قریب ٹک ٹاک بناتے ہوئے باپ اور بیٹا کراچی آنے والی ٹرین کی ٹکر سے جاں بحق ہوگئے،اطلاع ملنے پر ریلوے پولیس اور فلاحی ادارے کے رضاکار موقع پرپہنچ گئے،دونوں لاشیں ضابطے کی کارروائی کیلئے جناح ہسپتال منتقل کر دی گئیں،حادثہ کراچی آنے والی رحمٰن بابا ٹرین کی ٹکر سے پیش آیا تھا اور ابتدائی طور پر واقعہ ریلوے لائن کے قریب ٹک ٹاک بناتے ہوئے پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے تاہم پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

LOADING...

ڈیوٹی افسر اے ایس آئی رمضان نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے باپ اور بیٹا ہیں ۔ متوفی کی شناخت 45 سالہ جمیل اور اس کے بیٹے کی شناخت 5 سالہ صبیح اللہ کے نام سے کی گئی۔دونوں متوفی آپس میں باپ بیٹے ہیں جو مظفر آباد کالونی کے رہائشی اور ان کا آبائی تعلق سکھر سے تھا۔ہیڈ محرر کے مطابق متوفیوں کے ورثاءکی تلاش کاعمل جاری ہے جبکہ ورثاءکے فوری نہ ملنے کی صورت میں لاشیں امانتا سردخانے میں رکھ دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے صحیح حالات کا تعین کرنے کیلئے مزید تفتیش کر رہے ہیں۔اس حوالے سے ریلوے حکام نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ریلوے پٹریوں کے قریب احتیاط برتیں اور غیر محفوظ مقامات پر ویڈیوز بنانے جیسی خطرناک سرگرمیوں سے گریز کریں۔خیال رہے کہ چند روز قبل بھی لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ٹرین کو شاہدرہ کے قریب خوفناک حادثہ پیش آیا تھا۔

3 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں تھیںتاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی حادثے کے ریلوے ٹریک پر ٹرینوں کی آمدورفت عارضی طور پر بند کردی گئی تھی جبکہ ریلوے افسران اور عملے نے موقع پر پہنچ کر امدادی کام شروع کر دیا تھا۔ ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ ریلیف کرین شاہدرہ اسٹیشن پر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

بعدازاں لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس کوپیش آنے والے حادثے کی تحقیقات مکمل کرلی گئیں تھیں۔ٹرین حادثے کا ذمہ دار ٹرین ڈرائیور کو قرار دیاگیاتھا۔ڈی ایس ریلوے محمد حنیف گل نے کہا تھاکہ شالیمارایکسپریس کوحادثہ ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے ہواتھا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی ایس ریلوے کے مطابق ڈرائیور نے ٹرین حادثے کے وقت بریک لگانے کی زحمت گوارہ نہیں کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور نے ٹرین کی رفتار تیز رکھی تھی۔ایس او پیز کے مطابق ٹرین کی سپیڈ 15 کلومیٹر ہونا تھی۔ تیز رفتاری کی وجہ سے شالیمارایکسپریس کی 3 بوگیاں پٹڑی سے اتریں تھیں۔اگر ڈرائیور بروقت بریک لگاتا تو نقصان کم ہوتا تھا۔ بوگیاں اترنے کی وجہ سے ٹریک کے سلیپرز کونقصان ہواانہوں نے کہا کہ ٹرین ڈرائیور سے تفتیش جاری تھی۔





اشتہار


اشتہار