صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے میو ہسپتال میں لفٹ گرگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میو اسپتال لاہور کے آرتھو وارڈ میں لفٹ گرنے کے باعث 8 افراد ملبے تلے آ کر زخمی ہوئے، حادثے کے وقت لفٹ میں مجموعی طور پر 12افراد موجود تھے جب کہ 6 ماہ قبل ہی لفٹ کا افتتاح کیا گیا تھا، لفٹ گرنے سے زخمی پونے والے 8 افراد میں ہسپتال عملہ بھی شامل ہے جن میں سے 3 نرسوں کی ٹانگیں فریکچر ہوگئیں، اس کے علاوہ زخمی ہونے والوں میں 2 طالب علم بھی شامل ہیں، زخمیوں کو ایمرجنسی وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا۔
LOADING...
بتایا گیا ہے کہ لفٹ گرنے کے اس افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والوں میں 40 سالہ سٹاف نرس روبینہ زیدی، 46 سالہ شازیہ منیر، 50 سالہ اشتر روف، 30 سالہ ارم شہزادی، 54 سالہ فرحانہ جبیں، 34 سالہ مریم رمضان ، 57 سالہ نورین امین، 50 سالہ ثمینہ اقبال، 43 سالہ نجمہ پروین، 22 سونیہ ممتاز اور 50 سالہ عابدہ پروین شامل ہیں جب کہ لفٹ کو گرنے کے بعد مکمل طور پر بند کر دیا گیا، صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایم ایس پروفیسر فیصل مسعود کو فوری تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
بتاتے چلیں کہ کچھ عرصہ پہلے لاہور کے سروسز ہسپتال کی زیر تعمیر تین منزلہ عمارت بھی زمین بوس ہوگئی تھی، مرمت کی جانے والی بوسیدہ عمارت شارٹ سرکٹ کے باعث اچانک زمین بوس ہوئی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جب کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں، تاہم بلاک زیر تعمیر اور خالی تھا جس کے باعث کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔