ٹرمپ کا ایک اور آزاد ملک پر قبضے کا ارادہ

Trump's intention to occupy another independent country
جیسے جیسے ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے کے دن قریب آرہے ہیں ویسے ہی ان کی جانب سے بڑے فیصلے سامنے آرہے ہیں۔ٹرمپ کی جانب سے ایک آزاد ملک پر نظریں جما لی گئیں ہیں جس پر قبضہ کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گرین لینڈ کے رہنما نے واضح کیا کہ یہ جزیرہ فروخت کے لیے نہیں ہے، انہوں نے اسے ممکنہ طور پر خریدنے کے بارے میں امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصروں کا جواب دیا۔

LOADING...

گرین لینڈ 600 سالوں سے ڈنمارک کا حصہ ہے، اور اس کے رہنما آرکٹک کے وسیع جزیرے پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔گرین لینڈ کے وزیر اعظم، موٹ ایجیڈے نے واضح کیا کہ جزیرہ فروخت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، “گرین لینڈ ہمارا ہے، اور ہم اسے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ ہم نے اپنی آزادی کے لیے سخت جدوجہد کی ہے۔

ٹرمپ کی جانب سے اتوار کو ایک تقریب میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے سویڈن کے سابق سفارت کار کین ہوری کو کوپن ہیگن میں اپنا سفیر منتخب کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے گرین لینڈ کی حیثیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ گرین لینڈ ڈنمارک کا نیم خودمختار حصہ ہے لیکن اسے کچھ آزادی حاصل ہےگرین لینڈ امریکی فضائیہ کے ایک بڑے اڈے کا مقام بھی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر واضح الفاظ میں کہا تھا کہ امریکا کو گرین لینڈ کی ملکیت اور اسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ دنیا بھر میں قومی سلامتی اور آزادی کے لیے ضروری ہے۔خیال رہے اس سے قبل 2019 میں بھی سابق صدر ٹرمپ نے گرین لینڈ خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی تھے، لیکن ڈنمارک اور گرین لینڈ کے حکام نے فوری طور پر اس خیال کو مسترد کر دیا تھا، اور کسی بھی ممکنہ مذاکرات شروع کرنے سے قبل ہی روک دیے گئے تھے۔




اشتہار


اشتہار